بڈگام: جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعان نے وادی میں منشیات کی بڑھتی بدعت اور اس سے متعلق مسائل کے بارے میں معاشرے میں تشویشناک تشویش کو دور کرنے کے لیے محبوب ملت کانفرنس ہال باب العلم اورینٹل کالج آف لرننگ میں عید ملن کا اہتمام کیا۔اجلاس کی صدارت جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن موسوی الصفوی نے کی۔ اجلاس میں اپنے خطاب میں آغا سید مجتبیٰ عباس نے کہا کہ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ منشیات فروش اسکولی بچوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبہ کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ متاثرہ افراد میں سینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں کی تعداد میں لڑکیاں بھی شامل ہیں،یہاں تک کہ پیشہ ور افراد بھی اس کا شکار ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "اگر صورتحال ایسی ہی رہی تو وہ وقت دور نہیں جب کشمیر بھارت کی ریاست پنجاب میں تبدیل ہو جائے گا۔جہاں منشیات کا استعمال سب سے زیادہ کیا جاتا ہے۔" انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں منشیات کے استعمال کے حوالے سے مسئلے کی وجوہات اور حد کو سمجھنے پر توجہ مرکوز کی جائے تاکہ اس سے نمٹنے کے طریقے اور ذرائع تلاش کیے جا سکیں۔ آغا حسن نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ وادی کشمیر کے نوجوانوں اور آنے والی نسلوں اور معاشرے کو منشیات کی بدعت سے بچانے کے لیے سب کو مل کر حل کرنے کی ضرورت۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیمینار اسی لیے بلایا گیا ہے تاکہ ہمیں درپیش اس بڑے مسئلے سے اجتماعی طور پر نمٹا جا سکے۔
Eid Milan In Budgam منشیات کے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنا وقت کی اہم ضرورت، علمائے دین
جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام منگل کے روز بڈگام میں عید ملن کا اہتمام کیا گیا۔ اس اجلاس میں مختلف دینی انجمنوں کے سربراہوں اور علمائے کرام نے شرکت کی۔
جموں و کشمیر مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے کہا کہ یہ بہت پریشان کن ہے کہ ایک مسلم معاشرہ ہونے کے باوجود اور اسلام جیسے عظیم مذہب کی پیروکار ہونے کے باوجود بھی ہمارے میں ہمارے معاشرے میں خواتین کے ساتھ بھی گھریلو تشدد کے واقعات میں بھی اضافہ دیکھنے کو مل رہے ہیں۔وہیں خودکشی جیسے انتہائی قدم اٹھانے کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جو کہ بے حد افسوس اور توجہ طلب معاملات ہیں۔ مولانا رحمت اللہ قاسمی نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ علمائے کرام، ائمہ اور خطیبوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مردوں اور عورتوں دونوں میں اس حوالے سے لوگوں میں بیداری پیدا کریں اور اسلام کے عظیم مذہب میں خواتین کو دیئے گئے حقوق اور خواتین کے احترام کے بارے میں آگاہ کریں۔
اس موقعے پر مسلسل نظر میرواعظ ڈاکٹر مولانا عمر فاروق کی نمائندگی سید شمس رحمٰن نے کی اور انہوں نے بھی اپنی تقریر میں کہا کہ نوجوانوں میں منشیات کا بڑھتا ہوا استعمال تیزی سے ایک بڑے چیلنج کے طور پر ابھر رہا ہے اور یہ ہمارے معاشرے اندر ہی اندر کھوکھلا کر رہا ہے ایسے میں ضرورت اس امر کی ہے کہ اس بدعت کو قلع قمع کرنے کے لیے متحد طوت کام کیا جائے۔ اس موقعے پر شرکاء نے معاشرے کے ہر طبقے بشمول والدین، اساتذہ، ائمہ حضرات، مبلغین، سماجی کارکنوں اور ڈاکٹروں پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور منشیات کی لت کے خاتمے اور بیداری کے لیے کام کریں۔ اختتامی اجلاس میں میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولانا محمد عمر فاروق کی جلد رہائی کے مطالبے کا اعادہ کیا گیا جو 3 برس کے زائد عرصے سے گھر پر نظر بند ہیں۔
مزید پڑھیں: Jammu Eid Milan جموں میں عید مِلن پروگرام کا اہتمام
واضح رہے ذہن سازی میں حصہ لینے والوں میں صدر جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعہ آغا سید حسن موسوی الصفوی جامعہ باب العلم اورینٹل کالج آف لرننگ کےصدر ہیں جبکہ مفتی اعظم ناصر الاسلام، مولانا رحمت اللہ قاسمی، سید شمس رحمن، مسرور عباس انصاری اور مولانا عبداﷲ لا الہٰی جامعہ باب العلم اورینٹل کالج آف لرننگ کے رکن ہیں۔