اردو

urdu

ETV Bharat / state

وانی برادرز نے ٹک ٹاک کا متبادل ایپ 'نیو کیولر' تیار کیا

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے چاڈورہ قصبے سے تعلق رکھنے والے وانی بھائیوں نے گورنمنٹ کی جانب سے ممنوع قرار دی گئی چائنیز ایپ ٹک ٹاک کا متبادل ایپ 'نیوکلیر' بنایا ہے۔ اس ایپ کو دو دن پہلے رات 12 بجے صارفین کے لئے 'گوگل پلے اسٹور' پر عام صارف کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے ڈال دیا گیا ہے۔

دو بھائیوں نے ٹک ٹاک کا متبادل ایپ بنایا
دو بھائیوں نے ٹک ٹاک کا متبادل ایپ بنایا

By

Published : Oct 8, 2020, 5:52 PM IST

Updated : Oct 8, 2020, 8:10 PM IST

محمد فاروق وانی جو کہ پیشے سے ایک سافٹ ویئر انجینیئر ہیں اور ان کے چھوٹے بھائی ٹیپو سلطان وانی جنہوں نے ایم بی اے مکمل کرنے کے بعد سافٹ ویئر کے شعبہ میں ڈپلومہ کیا ہے، نے مل کر اب تک تین ایپس بنائے ہیں، جن میں 'ڈاکومنٹ سکینر'، 'فائل شیئر اٹ ٹول' اور 'نیوکیولر' کے نام سے گوگل پلے اسٹور پر موجود ہے۔

دو بھائیوں نے ٹک ٹاک کا متبادل ایپ بنایا

بھارت کا چین کے ساتھ گلوان وادی میں تنازع اور پرتشدد جھڑپ کے بعد مرکزی سرکار نے 224 سے زائد ایپس کو ممنوع قرار دیا جن میں شیئر اٹ، پب جی اور ٹک ٹاک سب سے زیادہ مشہور و معروف تھے۔ ٹک ٹاک کا استعمال بھارت کے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ فلمی ستارے بھی کرتے تھے۔ چائنیز ایپس پر پابندی عائد ہونے کے بعد سے 'ضرورت ایجاد کی ماں ہے' کے فارمولے پر کام کرتے ہوئے ان ایپس کو وانی برادرز نے تیار کیا ہے۔

اب تک 'فائل شیئر اٹ ٹول' کو 10 ہزار سے زائد صارفین نے ڈاؤن لوڈ کیا ہے اور اس کی 4.1 ریٹنگس آئی ہے۔ وہیں 'ڈاکومنٹ سکینر ٹول' کو ایک سو سے زائد افراد نے ڈاؤن لوڈ کیا ہے اور اس کی 4.4 ریٹنگس آئی ہے جبکہ ''نیوکیولر'' ایپ کو محض دو دنوں کے اندر ہی سو سے زائد افراد نے ڈاؤن لوڈ کیا ہے۔ اس کے علاوہ 19 افراد نے اس ایپ کا آن لائن جائزہ لیا ہے اور اس پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا ہے، جس میں زیادہ تر لوگوں نے اس ایپ کو سراہا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے ریڈیو پروگرام 'من کی بات' میں ان چاڈورہ کے وانی بھائیوں کا ذکر کرتے ہوئے ان کو سراہا تھا۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ٹیپو سلطان وانی نے بتایا کہ چائنیز ایپس پر پابندی عائد ہونے کے بعد ہمارے ذہن میں یہ بات آئی کہ کشمیر میں لوگ ان ایپس کا اچھا خاصہ استعمال کر رہے ہیں تو کیوں نہ ان کے لیے ہم ان اہم اور مشہور ایپس کا متبادل بنا دیا جائے۔ حالانکہ یہ ایپس پورے ملک میں لوگ ڈاون لوڈ کر کے اس کو باآسانی استعمال کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوکرناگ: آلو فارم میں تعینات ملازمین بنیادی سہولیات سے محروم

ٹیپو سلطان وانی نے مزید بتایا کہ ہم نے پہلے جو دو ایپس بنائے تھے تو لوگوں کی جانب سے ہمیں پیغامات اور ای-میلز موصول ہوئے جن میں انہوں نے ٹک ٹاک جیسے ایپز بنانے کی فرمائش کی۔ ہم دونوں بھائیوں نے دہلی میں رہ کر ایک مہینے کی مدت کے اندر اس ایپ کو مکمل کیا۔ اس وجہ سے ہم نے اس ایپ کا ماڈیول ایسے ڈیزائن میں کیا ہے کہ یہ ایپ ٹو جی انٹرنیٹ پر بھی کام کر سکے۔ یہ ایپ ٹک ٹاک کی طرح ہی کام کرتا ہے، مگر یہ اسے مختلف طریقے سے ڈيزائن کیا گیا ہے۔ اس میں بہت ہی عمدہ فیچرز ہیں جو کہ ٹک ٹاک میں نہیں تھے۔ اس ایپ کے اگلے اپڈیٹ میں مزید فیچرائز کیا جائے گا۔

اس ایپ کی خاصیت یہ ہے کہ اس کو استعمال کرنے والے پیسہ بھی کما سکتے ہیں۔ پانچ سو فالوؤرس کمانے پر اکاؤنٹ کی تصدیق ہوگی اور نیلا ٹک بھی ملے گا۔ ابھی اس میں ایک مقابلہ چل رہا ہے جس میں ایک اکاؤنٹ ہولڈر دو ہزار روپے کما سکتا ہے۔

ہم دونوں بھائی کشمیر کے نوجوانوں تک یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں کہ کشمیر میں بے روزگاری دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے تو ہمیں اپنی مدد آپ کرنی ہوگی، تاکہ ہم خود کے لیے بھی اور دوسروں کے لئے بھی روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے اہل بنیں۔

Last Updated : Oct 8, 2020, 8:10 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details