سری نگر: وادی کے طو ل و اراض میں موسم کی بہتری کے لئے خصوصی دعاوں کا اہتمام کیا گیا جس دوران رقعت آمیز مناظر دیکھنے ملے۔ چاڈورہ سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد پیدل جلوس کی صورت میں چرار شریف آستانہ عالیہ پہنچے اور وہاں پر موسم کی بہتری کے لئے دعائیہ مجالس کا اہتمام کیا گیا۔ زیارت کے متولی کا کہنا ہے کہ یہاں یہ روایت رہی ہے کہ لوگ تکبر سے خود کو پرے رکھنے کی خاطراپنے تن پرالٹ پلٹ کر کے کپڑے پہن کر دو رکعت نفل نماز ادا کرتے ہیں اورآج 28 سال بعد یہ نمازیہاں پر ادا کی گئی۔
ہر ارضی و سماوی آفات سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے اہلیان وادی سینکڑوں سال قبل روایت کو برقرا رکھتے ہوئے جلسوں کی صورت میں درودو ازکار کا ورد کرتے ہوئے زیات گاہوں کا رخ کر کے وہاں خصوصی دعاوں کا اہتمام کرتے ہیں۔ رواں سال موسم کی بے رخی نے لوگوں کو ملول ومضطرب کیا وادی میں گرمائی ایام کب کے شروع ہو چکے ہیں مگر شومئے قسمت کہ موسم سازگار ہونے کے آثار نظر ہی نہیں آتے کھبی بادوباراں کھبی بارشیں تو کھبی ژالہ باری اور بیچ بیچ میں ہلکی دھوپ نکلنے کاسلسلہ جاری ہے۔ اس وجہ سے خصوصاً ذرعی شعبے سے وابستہ کاشتکار وں پر بد حالی کے کالے بادل منڈلا رہے ہیں موسم کی بہتری کے لئے وادی کشمیر کے طول وار ض میں اتوار کے روز خصوصی دعاﺅں کا اہتمام کیا گیا۔
وادی کشمیر میں موسم کی بہتری کی خاطر چرار شریف میں اتوار کے روز خصوصی دعاﺅں کا اہتمام ہوا جس کے بعد نفل ٹینگ پر دو رکعت نماز نفل بھی ادا کی گئی جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اتوار کی صبح چاڈورہ سے مرد و زن ، بچے اور بوڑھے جلوس کی صورت میں چرار شریف میں واقع حضرت علمدار کشمیر شیخ نور الدین نورانی (رح ) کے آستانہ عالیہ کی طرف پیدل سفر شروع کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کئی گھنٹوں تک پیدل مسافت طے کرنے کے بعد جلوس کے شرکاء بارہ بجے چرار شریف آستانہ عالیہ پر پہنچے اور وہاں پر درود و زکار ، ختمات المعظمات ، درود و منقبت کی محفلیں سجائی گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کی تعداد کا اس بات سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا تھا کہ آستانہ عالیہ کے صحن میں تل دھرنے کی بھی جگہ موجود نہیں تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دو بجے نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد تین بجے نفل ٹینگ پر دو رکعت نماز نفل ادا کی گئی جس دوران رقعت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے۔ بتایں کہ نفل ٹینگ وہ مقام ہے جہاں پر حضرت شیخ العالم شیخ نور الدین نورانی (رح ) کی نماز جنازہ ادا کی گئی تھی اور مسلح شورش شروع ہونے کے بعد اس ٹینگ پر سی آر پی ایف کیمپ بنایا گیا تاہم گزشتہ سال ہی سی آر پی ایف کیمپ کو وہاں سے ہٹایا گیا اور تب سے یہاں پر زائرین کا تانتا بندھا رہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Farooq Abdullah on Kashmir Situation جموں کشمیر کے مستقل کیلئے بھارت اور پاکستان کو بات کرنی چاہیے، فاروق عبداللہ