وسطی ضلع بڈگام کے چیوڈارہ بیروہ میں قائم پی ایچ سی میں ڈاکٹر کی غیر حاضری سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہاں گزشتہ گیارہ ماہ سے ڈاکٹر موجود نہیں ہے۔ کووڈ-19 وبا کی وجہ سے یہاں ڈاکٹر کا ہونا اور بھی زیادہ لازمی تھا۔ کیونکہ اگر بیروہ سب ڈسٹرکٹ اسپتال علاج کے لیے جائیں گے تو وہاں وبا سے انفیکشن ہونے کا خطرہ لاحق ہوگا اور ٹرانسپورٹ بھی مہیا نہیں ہے۔
مقامی باشندہ رمیز راجا نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا کہ یہاں پر تین سال قبل سابق ڈاکٹر کی تبدیلی کے بعد نئے ڈاکٹر کی تعیناتی کی گئی مگر منظورالحق نامی اس ڈاکٹر نے اس پی ایچ سی میں جوائن ہی نہیں کیا۔ اس بات کا علم ہمیں حال ہی میں ہوا جب محکمہ ہیلتھ کی جانب سے یہ حکمنامہ جاری کیا گیا جس میں ان ڈاکٹروں کی تنخواہیں جو کووڈ-19 کی ڈیوٹی کسی دوسرے اسپتال میں انجام رے رہے ہیں کو اپنے ہی مقررہ علاقہ سے واگزار کی جائے گی۔ لسٹ میں ڈاکٹر منظورالحق کو کووڈ-19 كی وجہ سے جے ایل این ایم اسپتال ریناواری میں اٹیچ رکھا گیا ہے۔ یہاں کی آبادی میں کسی نے بھی اس ڈاکٹر کو نہیں دیکھا ہے۔'
چیوڈارہ: گیارہ ماہ سے ڈاکٹر غیر حاضر، عوام برہم
سی ایم او بڈگام ڈاکٹر تجمل احمد خان کا کہنا تھا کہ 'میں نے بیس دن قبل یہاں چارچ سنبھالا ہے اور اس بارے میں مجھے کوئی علم نہیں ہے۔ مگر اب آپ کے ذریعے مجھے اس معاملے کی خبر ملی ہے تو میں بیروہ کے بی ایم او سے بات کروں گا اور مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کروں گا۔'
چیوڈارہ: گیارہ ماہ سے ڈاکٹر غیر حاضر، عوام برہم
انہوں نے مزید کہا 'ڈارئکٹر ہیلتھ نے ہدایات جاری کی ہے کہ جو ڈاکٹر کہیں پر اٹیچ ہے اس کو فی الفور ریلیو کیا جائے۔ انہوں نے کہا 'اگر مقامی لوگوں کے الزامات صیح ثابت ہوئے تو یہ مسئلہ اعلیٰ حکام کی نوٹس میں لاکر کاروائی کی جائے گی۔'