جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام میں انتظامیہ کی جانب سے کورونا وائرس کے انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لیے متعدد اقدامات کیا جارہا ہے۔ ضلع انتظامیہ نے مارکیٹ میں لوگوں کے ہجوم کو کم کرنے کے لیے 9 اپریل سے نائٹ کرفیو نافذ کیا تھا اور اب بڈگام ضلع مجسٹریٹ شہباز مرزا نے گذشتہ شام نیا آرڈر جاری کرتے ہوئے پچاس فیصد ہی دکانیں کھولنے کی اجازات دی ہے۔
بڈگام: ضلع مجسٹریٹ کے نئے فارمولے پر عوام کا رد عمل اس نئے آرڈر کے مطابق بازاروں میں اب صرف پچاس فیصد ہی دکانیں کھولنے کی اجازات ہے۔ اس میں ہفتے کے تین دن داہنے جانب اور تین دن بائیں جانب کی دکانیں کھلی رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اسکے علاوہ پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی گاڑیوں میں سوشل ڈسٹنسنگ کا خاص خیال رکھنے اور پچاس فیصد مسافروں کو ہی گاڑیوں میں بیٹھانے کا حکم جاری کیا گیا ہے اور خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے اس تعلق سے جب بڈگام بس اسٹاپ پر حالات کا جائزہ لیا تو کچھ لوگوں نے کہا کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے پچاس فیصد دوکانیں بند کرنا نا کافی ہوگا۔
وہیں، ٹرانسپورٹرز نے نئے آرڈر پر اعتراض جتاتے ہوئے کہا کہ کیا سوشل ڈسٹنسنگ صرف گاڑیوں کے لیے ہی ہے۔ بڈگام بس اسٹاپ پر نئے آرڈر کو نافذ کرانے کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکار بھی موجود ہیں۔