بڈگام: مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے پاکستان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ بھارت، پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کو واپس لانے کے متعلق پارلیمنٹ میں منظور کی گئی 1994 کی قرار داد کو نافذ کرنے کے لیے پر عزم ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت، پاکستان زیر قبضہ کشمیر(پی او کے) کے ہر شہری کے درد کو محسوس کرتا ہے جہاں لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنانا اور ہراساں کرنا معمول بن گیا ہے۔بتادیں کہ پارلیمنٹ میں 22 فروری 1994 کو ایک قرارداد پاس کی گئی جس میں پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس کے قبضے والے کشمیر کے حصے کو خالی کرے۔Rajnath Singh On Pakistan Occupied kashmir
موصوف وزیر دفاع نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو بڈگام میں 76 ویں انفنٹری دن کے موقعہ پر فوج کے زیر اہتمام ‘شوریہ دیوس‘ سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا بھی موجود تھے۔Rajnath Singh in kashmir
وزیر دفاع نے کہا کہ ’بھارت، پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے لوگوں کے درد کو محسوس کر رہا ہے جہاں لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنانا اور ہراساں کرنا معمول بن گیا ہے۔ پاکستانی حکومت پاکستان زیر قبضہ کشمیر میں نفرت کے بیچ بو رہی ہے اور وہ وقت دور نہیں ہے جب وہاں لوگ بڑے پیمانے پر آواز بلند کریں گے۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت پاکستان زیر قبضہ کشمیر بشمول گلگت اور بلتستان کو واپس لینے کے متعلق پارلیمنٹ میں منظور کی گئی 1994 کی قرار داد کو نافذ کرنے کے لیے پر عزم ہے۔پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے لوگوں کو تمام تر بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے جس سے ہم اچھی طرح باخبر ہیں۔Rajnath Singh on Parliament Resolution on POK
انہوں نے کہا کہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کا خواب اس دن پورا ہوگا جب سال1947 کے تمام مہاجروں کو اپنی زمین اور اپنے گھر واپس ملیں گا۔اور میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ وہ دن ضرور آئے گا۔