اردو

urdu

By

Published : May 27, 2021, 12:46 AM IST

ETV Bharat / state

بڈگام: میڈیکل ٹیم دور درازعلاقوں میں رہنے والے لوگوں تک پہنچ رہی ہے

میڈیکل ٹیم نے ان دور دراز علاقوں کا دورہ کیا اور لوگوں کے گھر گھر جا کر ان کی جانچ کی۔ انہیں ادویات فراہم کئے اور انہیں کورونا وائرس سے لڑنے کے لئے احتیاطی تدابیر سے آشنا کیا اور ساتھ ہی سرکار کی جانب سے ملنے والی مدد کی بھی جانکاری دی۔

بڈگام: میڈیکل ٹیم دور درازعلاقوں میں رہنے والے لوگوں تک پہنچ رہی ہے
بڈگام: میڈیکل ٹیم دور درازعلاقوں میں رہنے والے لوگوں تک پہنچ رہی ہے

جموں کشمیر انتظامیہ لگاتار کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے طرح طرح کےاقدامات کر رہی ہے۔ وادی میں اگرچہ اس وائرس نے قہر بپا کر رکھا ہے تاہم گزشتہ چند روز سے مثبت کیسوں کی تعداد میں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے وہیں صحتیاب ہونے والے افراد کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ سب تب ممکن ہو رہا ہے جب لوگ احتیاطی تدابیر اپنا رہے ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کار گر ثابت ہو رہے ہیں۔

بڈگام: میڈیکل ٹیم دور درازعلاقوں میں رہنے والے لوگوں تک پہنچ رہی ہے

ضلع بڈگام کی اگر بات کریں تو دوسری لہر کے دوران یہ ضلع بھی کافی متاثر ہوا۔ ضلع کا اگر طبی سہولیات پر غور کریں تو یہ ضلع کافی پچھڑا ہے۔ وہیں دور دراز علاقوں میں رہنے والے افراد کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ایسے میں انتظامیہ نے ایک او اقدام کیا اور وہ ان دور دراز علاقوں میں کئی لوگوں کے ٹیسٹ کئے اور جو بھی مثبت افراد تھے ان کی جانچ کی۔ لوگوں نے انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام کی کافی ستائش کی ہے۔

اس سلسلے میں میڈیکل ٹیم نے ان دور دراز علاقوں کا دورہ کیا اور لوگوں کے گھر گھر جا کر ان کی جانچ کی۔ انہیں ادویات فراہم کئے اور انہیں کورونا وائرس سے لڑنے کے لئے احتیاطی تدابیر سے آشنا کیا اور ساتھ ہی سرکار کی جانب سے ملنے والی مدد کی بھی جانکاری دی۔

طبی عملہ ان علاقوں میں جا کر کافی محنت کررہا ہے۔ ضلع انتظامیہ نے کئی ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو ان دور دراز علاقوں میں جا کر لوگوں کی تشخیص کررہا ہے. ایسے ہی ایک ٹیم کے ممبر ڈاکٹر ادریس نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ وہ لوگوں کو کس طرح راحت پہنچا رہے ہیں۔

سی ایم او بڈگام ڈاکٹر تجمل حسین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئےکہا کہ ضلع میں اکہتر سرویلینس ٹیمز ہیں جو لوگوں تک پہنچ کر ان کی جانچ کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ ضلع کی ٹوپوگرافی کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے یہ اقدامات کئے ہیں۔

واضح رہے ضلع بڈگام میں بھی کورونا کی دوسری لہر کافی تیزی سے پھیلی ہے اور پہلی لہر کا اثر جب ختم ہو رہا تھا تو ضلع میں صرف تیس کے قریب فعال معاملے تھے لیکن دوسری لہر اتنی تیزی سے پھیلی کہ صرف دو مہینوں میں فعال معاملوں کی تعداد پانچ ہزار کے قریب پہنچ گئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details