بڈگام:امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالبؑ کے یوم شہادت کے مناسبت سے جموں کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام وادی کے طول و عرض میں مجالس عزا کا اہتمام کیا گیا۔ مرکزی جگہوں قدیمی امام بارگاہ حسن آباد اور مرکزی امام بارگاہ بڈگام کے علاوہ امام بارگاہ یاگی پورہ ماگام میں تلاوت کلام کے بعد دن بھر مجالس اور مرثیہ خوانی کا اہتمام رہا اور ان اجتماعات میں عزاداروں کی بھاری تعداد نے شرکت کی۔
مرکزی امام باڑہ بڈگام میں امیر المومنین ؑکی عدالت اور مظلومیت کے حوالے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا امیر المومنین علی ؑ کی شہادت ایک شخص یا فرد کی نہیں ایک سوچ، فکر اور نظریئے کی شہادت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اگر عادلانہ نظام کی بات کرتے ہیں تو ہمارے سامنے حضرت علی ؑکی عادلانہ حکومت کے بے شمار نمونے موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ امامت کے لئے منصوب ہونے کے باوجود آپ ؑنے حکمرانی عوام کے بے پناہ اصرار پر قبول فرمائی۔ عوام کا اصرار آپ ؑ کی بے پناہ عوامی مقبولیت اور عوامی اعتماد کی دلیل ہے اور یہی جمہوریت کی اصل روح ہے۔
آغا صاحب نے کہا امام علیہ السلام ایک ہی وقت میں الہی اور جمہوری عہدے کا حامل ہونے کی وجہ سے اپنا منفرد اور ممتاز مقام رکھتے تھے۔ادھر قدیمی امام بارگاہ حسن آباد میں امام عالیمقام کی سیرت و کردار کے مختلف گوشوں کی وضاحت کرتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان کے حجت الاسلام آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نےکہا کہ حضرت علی ؑ کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ ان کی سیرت کے ہر پہلو سے ہر انسان استفادہ کرسکتا ہے۔ ایک عام مزدور سے لے کر ایک بااختیار حکمران تک کے تمام نمونے آپ ؑ کی حیات طیبہ میں نظر آتے ہیں جبکہ ذاتی زندگی میں ایک فرمانبردار بیٹے، وفادار بھائی، ذمہ دار شوہر اور قابل تقلید باپ کی حیثیت سے آپ کا عمل ہمارے لئے نمونہ عمل ہے۔