وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں سنہ 1962 میں اُس وقت کے جموں و کشمیر کے وزیراعظم بخشی غلام محمد کے دور اقتدار میں چرار شریف علاقے میں گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکول کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ Hr Sec School Charar I Sharif Budgam مقامی باشندوں کے مطابق ہائیر سیکنڈری اسکول میں ضلع بڈگام کے علاوہ وادی کے مختلف اضلاع بشمول سرینگر و پلوامہ سے طلبا علم حاصل کرنے چرار شریف آتے تھے۔ ثقافتی اعتبار سے اہمیت کی حامل اسکول بلڈنگ کو 2012میں محکمۂ تعمیرات عامہ نے غیر محفوظ قرار دیا تھا، تاہم 2018 تک درس و تدریس کا کام جاری رہنے کے بعد بالآخر قدیم عمارت کو منہدم کرکے طلبا کی درس و تدریس کا انتظام ٹین شیڈز میں شروع کیا گیا جو ہنوز جاری ہے۔ Heritage School Building Demolished in Budgamحکومت کی جانب سے جدید عمارت کے لیے 4کروڑ روپے کا ڈی پی آر بھی تیار کیا گیا تاہم عمارت مہندم کرنے کے برسوں بعد جدید عمارت کا تعمیری کام شروع نہیں کیا جا رہا۔
نئی عمارت کا کام شروع نہ کیے جانے اور ٹین کے شیڈز میں درس و تدریس سے طلبا کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جہاں طلبا کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے وہیں ہائر سکنڈری میں طلبا کی تعداد بھی کافی کم ہو رہی ہے۔ Hr Sec School Charar I Sharif, Budgamمقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہائر سکنڈری اسکول میں اعلی تعلیمی معیار، لیبارٹی سمیت دیگر سہولیات کے باعث دور دراز علاقوں سے طلبا حصول تعلیم کے لیے ہائر سکنڈری کا رخ کرتے تھے۔ Heritage Building of Hr Sec School Charar I Sharif انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’ثقافتی اور کشادہ عمارت کے بجائے درس و تدریس کا کام تنگ ٹین کے شیڈز میں سمٹ کر رہا گیا ہے۔‘‘