جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام کے خاترنہ سے تعلق رکھنے والے دو بھائیوں نے ایک منفرد جمخانہ بنایا۔ انہوں نے اپنے گھر کے سامنے ایک چھوٹی سی جگہ میں اس کا سیٹ اپ کیا۔ اس جمخانہ میں جدید قسم کا کوئی سامان نہیں ہے۔
پرانے سامان سے گھر میں ہی جمخانہ بنایا ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مبشر بشیر وانی جو کہ ایک میڈیکل طالب علم بھی ہیں نے کہا کہ 'گھر میں لاک ڈاون اور سماجی دوری پر عمل کرتے ہوئے میں نے جمخانہ بنایا ہے۔ میں نے اپنے بھائی کے ساتھ اس تعلق سے بات کی تھی۔'
مبشر بشیر نے بتایا کہ 'ہم نے پہلے ہر ایک سامان جو ہمیں درکار تھا جمح کرنا شروع کیا۔ جو سامان ہم بنانا چاہتے تھے اس کی نقل ہم نے پہلے کاغذ پر بنائی تاکہ کام اچھا ہو۔ ہمیں سامان جمح کرنے اور چیزوں کو ڈیزائن کرنے اور اس کی منصوبہ بندی کرنے میں دس دن لگ گئے۔ اس کام کو انجام دینے کے دوران ہم نے اس پورے عمل کو کیمرے میں عکس بند کیا اور اس کا ایک دس منٹ کا ویڈیو بنا کر اپنے یوٹیوب چینل پر اپلوڈ کیا۔ جس کو لوگوں نے کافی سراہا'۔
گھر والوں کا پورا ساتھ تھا خاص کر ہمارے والدین کا۔ جمخانہ کی چھت بنانے کا مشورہ ابا جان نے ہی دیا اور امی جان نے اس جگہ کی صفائی کا کام کیا۔ اس جمخانہ کا نام میں نے 'وانی مبشر فٹنس' رکھا ہے۔
مدبر بشیر وانی جو کہ پیشے سے ایک انجینئر ہیں نے ہم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'میں بیرونِ ریاست میں کام کرتا ہوں اور جب میں لاک ڈاؤن کے چلتے گھر واپس آیا تو پہلے مجھے قرنطینہ کیا گیا۔ وہاں سے جب میں گھر آیا تو میرے چھوٹے بھائی نے مجھے ایک جمخانہ بنانے کا منصوبہ بتایا۔ اپنے بھائی کا جذبہ دیکھ کر میں نے بھی اس کے ساتھ ہاتھ ملایا'۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 'ہم نے اپنے گھر میں جو سامان ہے اس کو استعمال کیا اور جو چیزیں ٹوٹ چکی ہیں یا گھر والوں نے پھینک دی ہیں ہم نے ان کو بھی جمح کیا۔ پھر ہم نے ڈیزائن کی ڈرائنگ بنائی اور آخر میں اس کو عملی جامہ پہنایا۔ ویڈیو دیکھ کے ہمارے آس پڑوس کے نوجوان لڑکے ہمیں فون کرتے ہیں کہ ہم بھی یہاں جم کرنا چاہتے اور روزانہ آنا چاہتے ہیں مگر یہ کووڈ-19 وبا کے چلتے ناممکن ہے۔ ہمارے رشتہ دار بھی اسی خواہش کا اظہار کر رہے ہیں مگر یہاں جگہ کم ہے'۔