بڈگام:وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے چاڈورہ علاقے میں ایک پرائمری اسکول محکمہ ایجوکیشن کی عدم توجہی کا شکار بنا ہوا ہے۔ چاڈورہ کے بابا وانی، ناگام علاقے میں قائم ایک گورنمںٹ اسکول محض تین کمروں کی عمارت میں چل رہا ہے، تاہم یہ تین کمرے بھی انتہائی خستہ حالی کے شکار ہیں۔ اسکول میں بنیادی ڈھانچے کی عدم دستیابی مقامی آبادی کے لئے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ یہ اسکول ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے غیر فعال تھا جس کے بعد مقامی رہائشیوں نے متعلقہ حکام سے رابطہ قائم کیا اور انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اپنے بچوں کا داخلہ اس اسکول میں کرائیں گے تو حکام کی جانب سے اس (خستہ حال اسکول) کو اسمارٹ اسکول میں اپ گریڈ کر دیا جائے گا۔ جس کے بعد لوگوں نے اپنے بچوں کا داخلہ اسکول میں کروایا تاہم اسکول کا بنیادی ڈھانچہ مضبوط نہیں بنایا گیا۔
باباوانی کے ایک مقامی باشندے نے بتایا کہ یہ اسکول گزشتہ 12 برس سے غیر فعال تھا جس کے بعد محکمہ ایجوکیشن نے اس کو نومبر 2021 میں شروع کر دیا اور اس وقت حکام نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ مقامی بچوں کا یہاں داخلہ کرانے کے بعد محکمہ اس اسکول کی تزئین و آرائش کرے گا۔ مقامی باشندوں نے اپنے بچوں کا داخلہ کرایا تاہم تزئین و آرائش تو دور اسکول میں بنیادی سہولیات بھی فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا: ’’ہم نے اپنے بچوں کو اس امید کے ساتھ گورنمنٹ اسکول بھیجا کہ حکومت اسکول کی تزئین و آرائش کرے گی اور یہاں طلبہ کو بہترین سہولیات فراہم کی جائیں گیں۔ لیکن انہوں نے آج تک اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔‘‘