ادھر بڈگام کے علاوہ ماگام اور پٹن کے بھی کئی علاقوں میں پیر کے روز قاسم سلیمانی کے لئے دعائیہ مجالس کا اہتمام کیا گیا جن میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور علما نے فلسفہ شہادت پر سیر حاصل روشنی ڈالی۔
وسطی ضلع بارہمولہ کے شاہ تل پورہ، شادی پورہ، ڈانگر پورہ وغیرہ علاقوں میں بھی پیر کے روز لوگوں نے سڑکوں پر آکر پر امن احتجاجی مظاہرے کئے۔
شلوت سونہ واری میں دن بھر فاتحہ مجلس کا اہتمام ہوا جس میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور علما اور دانشوروں نے قاسم سلیمانی کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔
ادھر لداخ کے ضلع کرگل میں بھی قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے خلاف احتجاجوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پیر کے روز جامع مسجد کرگل میں قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے چوتھے روز فاتحہ خوانی کی مجلس کا اہتمام کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور علما اور دانشورں نے تقریریں بھی کیں۔
وادی کشمیر کے وسطی قصبہ بڈگام میں پیر کے روز چوتھے دن بھی لگاتار تعزیتی ہڑتال رہی، بازاروں میں تمام دکانیں بند رہیں تاہم ٹرانسپورٹ کی جزوی نقل وحمل جاری رہی۔
یاد رہے کہ قصبہ بڈگام میں قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے خلاف جمعہ کے روز سے ہی دکانیں بطور تعزیتی احتجاج بند ہیں۔