بڈگام (جموں و کشمیر):پاکستان کے خیبر پختونخوا میں اسکولی ٹیچرز پر حملہ کی عالم بھر میں مذمت کی جا رہی ہے۔ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں بھی معروف شیعہ لیڈر اور انجمن شرعی شیعان کے صدر، آغا سید حسن الموسوی نے نماز جمعہ کے موقع پر شیعہ آبادی کے خلاف کی گئی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پاکستانی حکام سے اس سانحے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ملوث افراد کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
ضلع بڈگام کے مرکزی امام بارگاہ میں خطبہ جمعہ کے موقع پر آغا حسن نے کہا کہ ’’پاکستان میں جس طرح سے شیعہ آبادی پر دہشت گردانہ حملے ہو رہے ہیں یہ پاکستان کے ان دعووں کی عملی تردید و مخالفت ہے جس میں مذہبی رواداری اور مسلکی آزادی کے بلند و بانگ دعوے کیے جا رہے ہیں۔‘‘ آغا سید حسن نے پاکستانی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان پر شیعہ آبادی کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالہ سے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات نہ اٹھائے جانے کا الزام عائد کیا۔ آغا سید حسن نے کہا: ’’پاکستان کی جانب سے دعوے کیے جا رہے ہیں کہ وہاں مذہبی آزادی ہے تاہم اس طرح کے واقعات کو روکنے اور شیعہ آبادی خاص کر ہزارا کمیونٹی کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالہ سے کبھی بھی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔‘‘