کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا کہ بادی النظر میں اس ہلاکت میں لشکر طیبہ سے وابستہ دو کمانڈورں کا ہاتھ ہے۔
موصوف انسپکٹر جنرل نے جمعہ کو یہاں پولیس کنٹرول روم میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: 'بی ڈی سی چیئرمین بوپیندر سنگھ کی ہلاکت کے سلسلے میں تفتیش چل رہی ہے۔ دو مشتبہ افراد کو طلب کیا گیا ہے ان سے پوچھ گچھ چل رہی ہے اور ایس پی بڈگام خود اس کی تفتیش کر رہے ہیں۔ بادی النظر میں اس میں بڈگام کے لشکر طیبہ کے کمانڈر یوسف کانٹرو اور نارہ بل کے لشکر کمانڈر ابرار ملوث ہیں'۔
یہ بھی پڑھیں: شوپیان تصادم کے فرضی ہونے کی ایک اور تصدیق
انہوں نے کہا کہ اس کیس کے سلسلے میں مہلوک چیئرمین کے دو ذاتی محافظوں کو بھی معطل کیا گیا ہے۔
مسٹر کمار نے کہا کہ مہلوک چیئرمین دن بھر اپنے دو ذاتی محافظوں کے ساتھ گھوم رہے تھے لیکن شام کو انہیں پولیس تھانہ کھاگ میں چھوڑ کر خود پولیس کو بتائے بغیر اپنی پرائیویٹ گاڑی میں اپنے گھر، جو پولیس اسٹیشن سے دس بارہ کلو میٹر دور ہے، چلے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے گھر پہنچتے ہی جنگجوؤں نے ان پر گولیاں چلائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ملی ٹنٹوں کو پہلے ہی معلوم تھا کہ وہ گھر آنے والے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ وسطی ضلع بڈگام کے کھاگ میں بدھ کی شام دیر گئے نا معلوم اسلحہ برادورں نے بلاک ڈیولوپمنٹ چیئرمین بو پیندر سنگھ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔