اردو

urdu

ETV Bharat / state

بڈگام: کشمیری نوجوان کا منفرد شوق

پیشے سے انجینئر فرمان صفوی کو اعلیٰ نسل کے گھوڑے رکھنے اور گھوڑسواری کا شوق اپنے والد اور دادا سے ورثے میں ملا ہے۔

A youth
A youth

By

Published : Jul 4, 2020, 6:48 PM IST

Updated : Jul 4, 2020, 8:19 PM IST

بدلتے زمانے کے ساتھ لوگوں کی فکر، شوق، مصروفیت، مسائل میں تبدیلی آئی ہے اور بہت سارے فن کو آج کے دور میں لوگ شوق کے طور پر اختیار کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ اسی میں سے ایک گھوڑسواری بھی ہے لیکن جموں کشمیر کے ایک نوجوان کو اچھی نسل کے گھرڑے رکھنے اور کھوڑسواری کرنے کا شوق انہیں دوسروں میں منفرد بناتا ہے۔

بڈگام: کشمیری نوجوان کا منفرد شوق

مرکز کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر کے وسطی ضلع بڈگام قصبے سے تعلق رکھنے والے فرمان صفوی کو اعلیٰ نسل کے گھوڑے رکھنے کا شوق اپنے والد اور دادا سے ورثے میں ملا ہے۔ فرمان کے دادا سید حیدر گھوڑے رکھنے کے ساتھ ساتھ گھوڑ سواری میں بھی مہارت رکھتے تھے اور یہ تمام خوبیاں اُن کے بیٹے سید شفات جو پیشے سے ایک انجینئر ہیں، میں بھی موجود ہے۔

پیشے سے انجینئر فرمان صفوی کو اعلیٰ نسل کے گھوڑے رکھنے

فرمان نے بچپن گھوڑوں کے ساتھ گزارا اور فرمان کی گھوڑوں کے ساتھ دلچسپی دیکھ کر اُن کے والد نے ان کو ایک گھوڑا دیا تھا۔
فرمان نے بارہویں جماعت تک وادی میں تعلیم حاصل کی اور بعد میں سول انجینئرنگ پنجاب سے کرنے کے بعد اپنے کام کے فرائض بہ خوبی انجام دیتے ہوئے ہر اتوار کو گھوڑ سواری کرتے ہیں اور اپنے والد کو بھی ہمراہ گھوڑ سواری کے لیے لے جاتے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے ایک خصوصی بات چیت کے دوران اُن کا کہنا ہے کہ مجھے بچپن سے گھوڑوں سے لگاؤ تھا۔ اس لئے میرے والد نے مجھے گھوڑا لا کر دیا۔ پنجاب میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران میں اکثر فارم جایا کرتا تھا اور وہاں گھوڑوں کے بارے میں معلومات حاصل کرتا تھا۔

گھوڑے رکھنے

میں نے خود اپنا پہلا گھوڑا جب لایا تب میں پوری طرح سے واقف تھا کہ ان کے ساتھ کیسے پیش آنا ہے اور میں نے گھوڑ سواری بھی سیکھ لی تھی۔
میرے پاس اس وقت تین گھوڑے ہیں۔ ان میں سب سے بڑا سلطان ہے جو چار سال کا ہے اور ریمبو دو سال کا ہے جبکہ دلشان ایک سال کا ہے۔ دلشان چار مہینے کا تھا جب میں نے اسے پوشکر میلے سے لایا تھا اور اپنے والد کو طحفہ میں دیا۔ یہ تینوں مارواڑی نسل کے گھوڑے ہیں، جن کو بھارت میں سب سے اعلیٰ نسل کے گھوڑے تصور کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پنجاب میں خود سلطان کے ساتھ بہت سارے مقابلوں میں حصہ لیا ہے اور میں وادی میں ایک اچھا فارم کھولنا چاہتا ہوں۔ کشمیر میں پہلے گلمرگ میں مقابلہ ہوا کرتا تھا اور میں حصہ بھی لیتا تھا اور فاتح بھی رہا مگر بعد میں نامعلوم وجوہات کے باعث وہ مقابلہ بند کر دیا گیا۔
فرمان نے کہا کہ میں پنجاب میں کشمیر اسٹوڈنٹس یونین کا جنرل سیکئٹری رہا ہوں۔ اس یونین کے ذریعے ہم پنجاب میں رہ رہے کشمیری طلبہ کی مدد کرتے ہیں چاہے وہ کالج میں تعلیم کا مسئلہ ہو یا پھر کوئی دیگر مسئلہ ان کے سامنے درپیش ہو۔

Last Updated : Jul 4, 2020, 8:19 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details