عالمی یوم مزدور پوری دنیا کے مزدوروں کے حق, وقار اور اتحاد کے لیے منایا جاتا ہے۔ اس دن پوری دنیا کے مزدوروں کی چھٹی ہوتی ہے۔ یہ دن ان کے جذبہ، محنت و عزت کو وقف کیا جاتا ہے۔ لیکن موجودہ حالات میں کورونا وبا اور لاک ڈاؤن نے مزدوروں کو بدحال کر دیا ہے۔
عالمی یوم مزدور کے موقع پر بھی مزدوروں نے کام نہیں چھوڑا ساتھ ہی مہینوں سے وہ بھوک سے بدحال تھے۔ اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ بھرنے کے لیے وہ کام کی تلاش میں نکلنا چاہتے ہیں لیکن لاک ڈاؤن نے انہیں مجبور کر دیا ہے۔
ریاستی حکومت نے22 اپریل کے بعد سے سرکاری اور غیر سرکاری تعمیراتی اداروں کو کام کرنے کی ہدایت دی تھی۔
وہیں محکمہ دیہی ترقیات کے دہی انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی ایک عمارت میں کئی مزدور کام کرتے نظر آئے۔
وہاں موجود ٹھیکدار نے کہا کہ آج یوم مزدور ہونے کے باوجود یہ مزدور کام کر رہے ہیں۔
'ہم نے انہیں منع کیا تھا لیکن ان لوگوں نے کہا کہ کام نہیں کریں گے تو بچے بھوکے رہیں گے۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا حکومت ان کے لئے ایک روز کا انتظام نہیں کرسکتی تھی۔
ان تمام مزدوروں نے کہا کہ پیٹ پالنے اور زندہ رہنے کے لیے کام کرنا ضروری ہے۔ کچھ مزدوروں نے کہا کہ رمضان میں وہ روزے چھوڑ کر اپنے بھوکے بچوں کے لیے کام کر رہے ہیں۔