قومی خواتین کمیشن کی رکن چندرمکھی نے کہا کہ وہ پولیس کی جانچ سے مطمئن نہیں ہیں۔ کئی پہلو ایسے ہیں جس کی تفتیش پولیس نے ابھی تک نہیں کی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کمیشن کی رکن چندرمکھی نے بتایا کہ پولیس نے اس گاڑی کی تحقیقات نہیں کی ہے جس سے بچی کو اغوا کیا گیا تھا۔
میڈیکل جانچ میں تاخیر کے ساتھ ابھی تک فورنسک جانچ کے لیے کپڑے نہیں بھیجے گئے ہیں۔ بچی پر بیان سے پلٹنے کے لیے دباو ڈالا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بِہار میں خواتین کے ساتھ ظلم و زیادتی کی جارہی ہے۔ آبروریزی کے واقعات میں مسلسل اضافے ہورہے ہیں اور یہ واقعات اس لیے بڑھ رہے ہیں کیونکہ پولیس کی جانچ اور کاروائی متاثر کن نہیں ہے۔
ان کا مطالبہ ہے کہ فاسٹ ٹریک کورٹ چلاکر اگر قصورواروں کوسزا دی جائیگی تبھی اس طرح کے واقعات میں کمی ہوگی۔
چندرمکھی نے کہا کہ اس معاملے کی رپورٹ وزیراعلی نتیش کمار سمیت مرکزی حکومت کو کمیشن پیش کرے گا اور حکومت سے قصورواروں پر سخت کاروائی کے ساتھ تساہلی برتنے والے پولیس افسران پر بھی کاروائی کا مطالبہ کیا جائے گا۔