ریاست بہار کے کشن گنج میں کوچادھامن حلقہ کے کٹی پنچایت میں منعقد احتجاجی جلسہ میں مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اور جمعیت علما ہند کے صدر الحاج اظہار اصفی نے کہا 'شہریت ترمیمی قانون آئین کے خلاف ہے اور اس کے لئے انہیں جہاں جانا پڑے گا وہ جائیں گے'۔
جلسہ کے بعد ہمارے نمائندہ سے گفتگو کے دوران اصفی نے کہا 'سی اے اے کے خلاف اب تک 62 پٹیشن دائر ہو چکی ہیں۔ لیکن ابھی تک سیمانچل سے ایک بھی پٹیشن دائر نہیں کی گئی ہے جبکہ یہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے'۔
سی اے اے کے خلاف اب تک 62 پٹیشن دائر ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا 'اس لئے میں نے طے کیا ہے کہ احتجاجی جلوس، پیدل مارچ اور بیداری مہم کے علاوہ ملک کی سب سے بڑی عدالت میں جاکر اس کالے قانون کے خلاف اپنی آواز بلند کی جائے۔'
اظہار اصفی نے اس کے علاوہ علاقے کے تمام مسلم عورت اور مرد کو روزہ رکھ کر دعا کرنے کی بھی اپیل کی. انہوں نے کہا کہ اب تک ہم نے دنیا کے سبھی حکمران سے مانگ کر دیکھ لیا لیکن ہر جگہ سے نا امیدی ہاتھ لگی. کیوں نہ اب اللہ سے مانگ کر دیکھا جائے۔ بے شک کام پورا کرنے والی ذات صرف اور صرف اللہ ہی کی ہے۔
مزید پڑھیے:- نربھیا کیس: ملزمین کی 'کیوریٹیو پٹیشن' پر سماعت آج
مزید پڑھیے:- سی اے اے: کیرالا حکومت سپریم کورٹ میں
مزید پڑھیے:- مائیکرو سافٹ کے سی ای او ستیہ نڈیلا کا سی اے اے پر تبصرہ
غور طلب ہے کہ شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف سیمانچل خاص کر کشن گنج میں بڑے پیمانے پر احتجاج ہو رہے ہیں۔ سبھی سیاسی پارٹیاں اپنی اپنی پارٹی کا جھنڈا چھوڑ کر ایک بینر کے نیچے آگئی ہیں۔ شاہین باغ کی طرز پر اب کشن گنج ضلع میں بھی خواتین کی بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کی تیاریاں چل رہی ہیں۔