کورونا وباء کی روک تھام کے لیے لاک ڈاؤن جاری ہے۔ لاک ڈاؤن پر سختی سے عوام سے عمل درآمد کرایا جارہا ہے۔ بغیر ہیلمیٹ کے چلنے، ایک موٹر سائیکل پر دو افراد کے چلنے پر پولیس کاروائی کر رہی ہے۔ جرمانہ وصولنے کے ساتھ گاڑیاں بھی ضبط کی جارہی ہیں۔ تاہم پولیس خود ہی سماجی دوری کا خیال نہیں کر رہی ہے، ایک موٹر سائیکل پر دو دو پولیس جوان بغیر ہیلمیٹ کے سوار ہوکر گشت کر رہے ہیں۔ کئی جگہوں پر بغیر ماسک کے ہی پولیس جوان نظر آئے۔
گیا: پولیس اہلکار لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر کیوں ہیں مجبور؟
بہار میں ایک موٹر سائیکل پر دو شخص کے بیٹھنے اور بغیر ہیلمیٹ کے موٹر سائیکل چلانے پر پابندی ہے، تاہم پولیس کے جوانوں کو اس پابندی سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔ پولیس افسران کا کہنا ہے کہ حکومت نے اتنی گاڑیاں دستیاب نہیں کرائی ہے کہ تنہا چل سکیں۔
ریاست بہار کے شہر گیا میں پولیس جوانوں کی ٹولی لاک ڈاؤن پرعمل درآمد کرانے کے لیے بغیر ہیلمیٹ اور ایک موٹر سائیکل پر دو جوان سوار ہوکر نکلے۔
پوچھے جانے پر پولیس جوانوں سے دلچسپ جواب ملا کہ ہیلمیٹ اس لیے نہیں لگا رہے ہیں کہ انہیں دوڑ بھاگ کرنا پڑتا ہے۔ ایک موٹر سائیکل پر دو جوانوں کے سوار ہونے پر حکومت اور پولیس محکمہ کے انتظامات پر ہی سوال کھڑے کرنے والا جواب ملا کہ 'کیا کریں حکومت نے اتنی موٹر سائیکل دستیاب نہیں کرائی ہے،۔ یہ جواب تو کچھ حد تک درست بھی ہے کیونکہ حکومت جب پولیس جوان کو وسائل کا انتظام کرکے نہیں دے گی، تو پولیس جوان محدود وسائل پر ہی ڈیوٹی انجام دیں گے۔ لیکن ان سب کے باوجود شہر کے لوگوں نے ناراضگی بھی ظاہر کی کہ پولیس کیوں نہیں سوشل ڈسٹینسنگ کا خیال رکھ رہی ہے۔ شاید کہ وہ محاورہ درست ہے کہ دوسروں کو نصیحت خود کو فضیحت۔