ریاست بہار کے گیا میں پنچایت الیکشن Panchayat Elections in Gaya کے دسویں مرحلے کی ووٹنگ معمولی جھڑپوں کو چھوڑ کر پر امن ماحول میں مکمل ہوئی۔ حالانکہ صبح میں ووٹنگ شروع ہوتے ہی کچھ بوتھس پر ای وی ایم مشین کی تکنیکی خرابی کا معاملات پیش آیا جس کی وجہ سے شروع میں ووٹنگ فیصد کم رہی۔ تاہم اس کے باوجود ووٹروں کی لمبی لمبی قطاریں دیکھنے کو ملی۔
گاؤں دیہات کے اس عظیم تہوار میں گیا کے مسلم اکثریتی علاقوں میں جوش و خروش کے ساتھ سے ووٹرز کی ایک بڑی تعداد نے بوتھ پر پہنچ کر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔ گیا کے بھدیہ گاؤں میں واقع ہائی اسکول میں ووٹ ڈالنے پہنچے ووٹر نے کہا کہ ان کو گاؤں میں ایک اچھی سرکار کی ضرورت ہے اس لئے اپنے حقوق کا استعمال کر رہے ہیں۔ خواتین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے لیے بہتر کام، ان کی حفاظت اور تعلیم و روزگار کے شعبے میں ترقیاتی کام چاہتی ہیں۔
گیا میں معمولی جھڑپوں کو چھوڑ کر پر امن ماحول میں ووٹنگ ہوئی :واضح رہے کہ یہ دونوں بلاک نکسل متاثر ہیں تو ایسی صورت میں حفاظتی نقطہ نظر سے بھی تمام انتظامات کیے گئے تھے۔
اس سلسلے میں گیا کے سیٹی ایس پی راکیش کمار نے کہا کہ سی آر پی ایف سمیت مرکزی فورس کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ پر امن ماحول میں ووٹنگ ہوسکے۔ خاص طور سے ان علاقوں کے بوتھ سے لے کر سڑکوں تک سخت پہرہ تھا جو علاقے نکسل متاثر ہیں۔ حالانکہ نکسلیوں کی پولیس کی وجہ سے کمر ٹوٹ چکی ہے لیکن احتیاط کے طور پر پہلے سے ہی تمام تیاریاں کی گئی تھی۔ سبھی جگہوں پر بڑی تعداد میں پولیس کی تعیناتی ہے۔
انہوں نے کہا کچھ مقامات پر آپسی جھگڑے ہوئے لیکن پولیس نے اس پر بھی قابو پا لیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی گیا کے امام گنج ڈومریا بانکے بازار گروا آمس اور شیرگھاٹی کے علاقہ میں بھی پر امن ماحول میں انتخابات ہوئے تھے جس کی وجہ سے انتظامیہ اور پولیس کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: گیا: پنچایت الیکشن میں دو سگے بھائی ایک دوسرے کے مد مقابل