اردو

urdu

ETV Bharat / state

دربھنگہ پولیس پر رشوت لینے کا معاملہ طول پکڑ گیا - barol thana

عظیم اتحاد میں شامل وی آئی پی پارٹی کے قومی صدر مکیش سہنی نے دربھنگہ پولیس پر رشوت مانگنے کا الزام عائد کیا ہے، سینئر ایس پی نے الزام ثابت ہونے پر کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

image
image

By

Published : May 12, 2020, 5:22 PM IST

دربھنگہ کے برول تھانہ کی پولیس نے گزشتہ 23 مارچ کو ایک ٹیمپو ضبط کر لیا تھا اور ٹیمپو مالک سے پندرہ ہزار روپے کی رشوت طلب کی جس کے بعد پولیس اور ٹیمپو مالک کے درمیان دس ہزار روپئے پر ٹیمپو چھوڑنے پر رضامندی ہوئی۔

لیکن لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے جب ٹیمپو مالک دس ہزار روپے اکٹھا نہیں کر سکا تو اس نے مجبور ہوکر اپنی شکایت وی آئی پی پارٹی کے قومی صدر مکیش سہنی سے کی۔

اس بات پر مکیش سہنی خود برول تھانہ پہنچے اور تھانہ انچارج کے ٹیبل پر دس ہزار روپے رکھ کر ان سے ٹیمپو چھوڑنے کو کہا حالانکہ تھانہ انچارج نے اس وقت روپئے لینے سے انکار کر دیا اور رشوت مانگنے کے الزام کو بھی مسترد کر دیا۔

دراصل ضلع سہرسا کے مہروار کے باشندہ سریش مکھیا اپنے ٹیمپو سے اپنے بیوی بچوں کے ہمراہ کشیشور استھان جارہے تھے اسی دوران برول تھانہ پولیس نے گشتی کے دوران ان کا ٹیمپو پکڑ لیا اور چھوڑنے کے بدلے پندرہ ہزار روپے کی رشوت طلب کی جس پر ٹیمپو مالک نے اعتراض ظاہر کیا۔

اس کے بعد گزشتہ ڈیڑھ مہینے سے پولیس سریش کو تھانے کا چکر لگواتی رہی اسی درمیان گزشتہ 07 مئی کو پولیس نے دس ہزار سے کم میں ٹیمپو چھوڑ نے سے انکار کرتے ہوئے سریش مکھیا کو تھانے سے واپس کر دیا۔

تھک ہار کر شریش نے اپنی لاچاری گاؤں میں وی آئی پی پارٹی کے قومی صدر مکیش سہنی سے کو بتائی تب مکیش سہنی خود تھانہ پہنچے اور تھانہ انچارج کے ٹیبل پر کو دس ہزار روپے رکھ کر ٹیمپو چھوڑنے کی بات کہی جسے لینے سے تھانہ انچارج نے انکار کر دیا۔

مکیش سہنی نے اس معاملے کی شکایت کلکٹر، سینئر ایس پی، ڈی جی پی ،اور وزیر اعلی سے کرتے ہوئے کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ساتھ ہی مکیش سہنی نے پولیس پر کئی الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ پولیس پر حکومت کا اختیار ختم ہو گیا ہے کیونکہ پولیس بغیر رشوت کے کوئی کام نہیں کرتی ہے۔

برول تھانہ انچارج نے اس معاملے میں خود کو بچانے کے لیے پرانی تاریخ میں ٹیمپو کی ضبطی کے کاغذات بناکر ایس ڈی او کو بھیج دیا ہے اور اس پورے موضوع پر سینئر ایس پی دربھنگہ بابو رام نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے انہیں اس بات کا علم ہوا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details