چمپارن:بہار کے مغربی چمپارن ضلع کے بگہا نورنگیہ گاؤں میں قدیم روایت اب بھی زندہ ہے۔ یہاں بیساکھی کے نویں دن گاؤں کے لوگ اپنا گھر چھوڑ کر 12 گھنٹے کے لیے گاؤں سے باہر جنگل میں چلے جاتے ہیں Villagers Went To Forest For One Day In Bagaha ۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ یہ قدیم روایت دیوی کو خوش کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس دوران گاؤں میں خاموشی چھائی رہتی ہے۔ یہ لوگوں کا قدیم عقیدہ ہے۔ یہاں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے سے دیوی کے قہر سے نجات مل جاتی ہے۔
تھارو برادری کی اکثریت والے اس گاؤں میں یہ انوکھی رسم آج بھی زندہ ہے۔ اس رواج کی وجہ سے نوی کے دن لوگ اپنے مویشیوں کو بھی اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔ گاؤں کے لوگوں کے مطابق اس رواج کے پیچھے دیوی کے قہر سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ برسوں پہلے اس گاؤں میں وبا پھیلی تھی۔ گاؤں میں اکثر آتشزدگی کے واقعات ہوتے رہتے تھے۔ چیچک، ہیضہ جیسی بیماریاں ہمیشہ پھیلتی رہتی تھیں۔ ہر سال قدرتی آفت کی وجہ سے گاؤں میں تباہی کا منظر دیکھنے کو ملتا تھا۔ اس لیے اس سے چھٹکارا پانے کے لیے ایک سنت نے یہاں سادھنا کرنے کا حکم دیا تھا۔ تب سے یہ روایت آج تک جاری ہے۔Villagers Went To Forest For One Day In Bagaha