ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں گزشتہ دنوں بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کی سب سے موقر دینی و شرعی تنظیم امارت شرعیہ کے امیر شریعت حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی نے ارریہ کے جھوا گاؤں کے رہنے والے اور دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ حدیث حضرت مولانا شمشاد رحمانی کو امارت شرعیہ کا نائب امیر شریعت نامزد کیا ہے۔
نائب امیر شریعت نامزدگی کے بعد سے ارریہ سمیت اہل سیمانچل میں اس خبر سے لوگوں میں بے حد خوشی کا ماحول ہے اور لوگ ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کررہے ہیں۔
مولانا شمشاد رحمانی نائب امیر شریعت نامزد ایسا مانا جارہا ہے کہ امارت شرعیہ کی تاریخ میں پہلی بار سیمانچل سے کسی عالم دین کو بڑے عہدے پر فائز کیا گیا ہے۔
نائب امیر شریعت نامزد کیے جانے کے بعد پہلی بار ارریہ پہنچے مولانا شمشاد رحمانی کا یہاں کی عوام نے پرجوش خیر مقدم کیا۔
صبح سے شہر ارریہ کے علماء و دانشور طبقہ کا مولانا موصوف کے شریف نگر واقع ان کی رہائش گاہ پر ملاقات اور ہدیہ تبرک دینے کا سلسلہ جاری ہے۔
امارت شرعیہ کے قاضی شریعت مولانا قاضی عتیق اللہ رحمانی، جمعیۃ علماء ارریہ کے جنرل سکریٹری مفتی انعام الباری قاسمی، صحافی قمر عالم، مدرسہ تجوید القرآن کے بانی قاری نیاز احمد قاسمی، مدرسہ اسلامیہ یتیم خانہ کے انچارج پرنسپل مولانا شاہد عادل قاسمی، ماسٹر الحاج غفار، مولانا مکین رحمانی وغیرہ کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگ انہیں مبارک دینے پہنچے۔
اس موقع پر نائب امیر شریعت نامزد کیے جانے پر مولانا شمشاد رحمانی نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ اہل سیمانچل والوں کی دعاؤں کا نتیجہ ہے، اور امیر شریعت مولانا ولی رحمانی مدظلہ کی یہاں کے لوگوں سے تعلق کا اظہار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'مجھ جیسے کو اس کا اہل سمجھا، اس لیے ہماری پوری کوشش ہوگی کہ امارت شرعیہ کی تحریک اور مشن کو آگے بڑھانے میں امیر شریعت کے دست بازو بنیں'۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ ارریہ میں امارت شرعیہ کی جانب سے ایک میڈیکل کا قیام عمل میں آئے جس کی یہاں سخت ضرورت ہے۔