گیا:بہار کے معروف عالم دین و پیر طریقت مفکر ملت حضرت مولانا سید اقبال احمد حسنی علیہ الرحمہ کا سالانہ عرس آج انتہائی تزک واحتشام کے ساتھ منعقد ہوا۔ مولانا سید اقبال احمد حسنی علیہ الرحمہ بہار کے معروف اور جید عالم دین میں ایک تھے، ان کی علمی صلاحیتوں کا چرچہ دانشوروں اور علمی حلقوں میں آج بھی ہے۔ مولانا علیہ الرحمہ شہر گیا کے معروف ادارہ جامعہ برکات منصور کے بانی بھی ہیں اور انہوں نے کئی اداروں اور تنظیموں کو قائم کرنے میں بھی بے پناہ خدمات انجام دی ہیں۔
ساتھ ہی کئی برسوں تک وہ مگدھ ادارہ شرعیہ کے صدر کے عہدے پر رہے اور مسلکی قومی وملی خدمات انجام دیں عرس کی تمام تقریبات مولانا سید عفان جامی شہزہ مفکر ملت و ناظم اعلی جامعہ برکات منصور کی سرپرستی مں انجام پائی، بعد نماز فجر قبر انور پر چادر پوشی ہوئی اور مدرسہ جامعہ برکات منصورمیں قرآن خانی کا اہتمام ہوا۔
عرس کے موقع پر حضرت مولانا تبارک حسین رضوی سربراہ اعلی جامعہ برکات منصور پیر منصور گیا کی صدارت میں ایک عظیم الشان جلسہ بنام مفکر ملت کانفرنس جامعہ برکات منصور منعقد ہوئی اور اس کانفرنس میں بڑی تعداد میں علمائے کرام کے علاوہ عقیدت مندوں کی شرکت ہوئی۔ کانفرنس کی نظامت جامعہ برکات منصور کے صدر مدرس قاری راحت اللہ رضوی اور حافظ علم الہدی نے فرمایا اور دوران نظامت انہوں نے کہا کہ بے پناہ صلاحیتوں کے مالک مفکر ملت علیہ الرحمہ تھے ، ملک کے بڑے دینی اداروں اور تنظیموں کی جانب سے نکلنے والے عالمی معیار کے رسائل میں انکے مضامین ہوتے تھے اور جس موضوع پر انہیں قلم اٹھانے کو کہا گیا انہوں نے بڑی بے باکی ساتھ حقائق اور تحقیق سے روبرو کرایا۔ انہوں نے بتایا کہ انکے مضامین اور علمی صلاحیتوں کا چرچہ آج بھی رسائل اور کتابوں میں ہوتے ہیں وہ جماعت اہلسنت کے ایک ایسے بے باک خطیب تھے جنکی خطابت پر علماء کو ناز تھا، علمی اور سنجیدہ گفتگو کے لیے ان کا کوئی ثانی نہیں۔
کانفرنس میں جامع گفتگو کرتے ہوئے مولانا ادریس القادری ناظم اعلیٰ جامعہ شمس العلوم نے کہاکہ مولانا سید اقبال احمد حسنی علیہ الرحمہ کی شخصیت خود ایک بڑی انجمن تھی، مذہبی قومی اور مسلکی معاملوں پر انہوں نے بے باکی سے نہ صرف آواز بلند کی بلکہ ہر معاملے پر قوم کے لیے آگے رہے، علمی صلاحیت ایسی تھی کہ عالم بھی ان کی علمی صلاحیت کے قائل تھے، بڑی آسانی سے اپنی بات دوسروں تک پہنچاتے تھے اور سوال کرنے والا ان سے مطمئن ہوکر ہی واپس ہوتا، ان کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔