اردو

urdu

ETV Bharat / state

Urs In Gaya گیا میں مولانا سید اقبال احمد حسنی علیہ الرحمہ کا سالانہ عرس - مولانا سید اقبال احمد حسنی کا سالانہ عرس

شہر گیا میں آج مولانا سید اقبال احمد حسنی علیہ الرحمہ کے سالانہ عرس کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں علمائے کرام کے علاوہ عقیدت مندوں کی شرکت ہوئی۔

گیا میں مولانا سید اقبال احمد حسنی علیہ الرحمہ کا سالانہ عرس
گیا میں مولانا سید اقبال احمد حسنی علیہ الرحمہ کا سالانہ عرس

By

Published : Jun 12, 2023, 10:45 PM IST

گیا:بہار کے معروف عالم دین و پیر طریقت مفکر ملت حضرت مولانا سید اقبال احمد حسنی علیہ الرحمہ کا سالانہ عرس آج انتہائی تزک واحتشام کے ساتھ منعقد ہوا۔ مولانا سید اقبال احمد حسنی علیہ الرحمہ بہار کے معروف اور جید عالم دین میں ایک تھے، ان کی علمی صلاحیتوں کا چرچہ دانشوروں اور علمی حلقوں میں آج بھی ہے۔ مولانا علیہ الرحمہ شہر گیا کے معروف ادارہ جامعہ برکات منصور کے بانی بھی ہیں اور انہوں نے کئی اداروں اور تنظیموں کو قائم کرنے میں بھی بے پناہ خدمات انجام دی ہیں۔

ساتھ ہی کئی برسوں تک وہ مگدھ ادارہ شرعیہ کے صدر کے عہدے پر رہے اور مسلکی قومی وملی خدمات انجام دیں عرس کی تمام تقریبات مولانا سید عفان جامی شہزہ مفکر ملت و ناظم اعلی جامعہ برکات منصور کی سرپرستی مں انجام پائی، بعد نماز فجر قبر انور پر چادر پوشی ہوئی اور مدرسہ جامعہ برکات منصورمیں قرآن خانی کا اہتمام ہوا۔

گیا میں مولانا سید اقبال احمد حسنی علیہ الرحمہ کا سالانہ عرس

عرس کے موقع پر حضرت مولانا تبارک حسین رضوی سربراہ اعلی جامعہ برکات منصور پیر منصور گیا کی صدارت میں ایک عظیم الشان جلسہ بنام مفکر ملت کانفرنس جامعہ برکات منصور منعقد ہوئی اور اس کانفرنس میں بڑی تعداد میں علمائے کرام کے علاوہ عقیدت مندوں کی شرکت ہوئی۔ کانفرنس کی نظامت جامعہ برکات منصور کے صدر مدرس قاری راحت اللہ رضوی اور حافظ علم الہدی نے فرمایا اور دوران نظامت انہوں نے کہا کہ بے پناہ صلاحیتوں کے مالک مفکر ملت علیہ الرحمہ تھے ، ملک کے بڑے دینی اداروں اور تنظیموں کی جانب سے نکلنے والے عالمی معیار کے رسائل میں انکے مضامین ہوتے تھے اور جس موضوع پر انہیں قلم اٹھانے کو کہا گیا انہوں نے بڑی بے باکی ساتھ حقائق اور تحقیق سے روبرو کرایا۔ انہوں نے بتایا کہ انکے مضامین اور علمی صلاحیتوں کا چرچہ آج بھی رسائل اور کتابوں میں ہوتے ہیں وہ جماعت اہلسنت کے ایک ایسے بے باک خطیب تھے جنکی خطابت پر علماء کو ناز تھا، علمی اور سنجیدہ گفتگو کے لیے ان کا کوئی ثانی نہیں۔

کانفرنس میں جامع گفتگو کرتے ہوئے مولانا ادریس القادری ناظم اعلیٰ جامعہ شمس العلوم نے کہاکہ مولانا سید اقبال احمد حسنی علیہ الرحمہ کی شخصیت خود ایک بڑی انجمن تھی، مذہبی قومی اور مسلکی معاملوں پر انہوں نے بے باکی سے نہ صرف آواز بلند کی بلکہ ہر معاملے پر قوم کے لیے آگے رہے، علمی صلاحیت ایسی تھی کہ عالم بھی ان کی علمی صلاحیت کے قائل تھے، بڑی آسانی سے اپنی بات دوسروں تک پہنچاتے تھے اور سوال کرنے والا ان سے مطمئن ہوکر ہی واپس ہوتا، ان کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

اس دوران مولانا شبیر اشرفی ناظم اعلی مدرسہ اہلسنت مدینۃ العلوم پولیس لائن گیا نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مفکر ملت مولانا سید اقبال احمد حسنی علیہ الرحمہ کی بزرگ شخصیت اور صفت تھی وہ قوم کے نوجوانوں کو تعلیم یافتہ بنانے اور اعلی ملازمت میں شامل ہونے کے ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کے لیے زور دیتے تھے ان کی گفتگو قرآن وحدیث اور بزرگوں کے قول وعمل کے حوالے کے ساتھ ہوتی تھی۔ سچی خراج عقیدت ان سے یہی ہوگی ہم شریعت پر عمل کریں اور ان کے مشن کو آگے بڑھائیں۔

اس موقع پر معروف عالم دین اور سربراہ اعلیٰ جامعہ برکات منصور نے جامع گفتگو فرمایا اور کہاکہ مولانا علیہ الرحمہ ہمیشہ اپنی گفتگو میں لوگوں کی اصلاح فرماتے آج سبھی کی ذمہ داری ہے کہ انکے مشن کو آگے بڑھائیں ۔انہوں نے کہاکہ آج قوم کی حالت یہ ہے کہ وہ اپنے عالم کی عزت نہیں کرتے دینی معلومات کے لیے رابطہ نہیں کرتے یہی وجہ کہ ہمارے پاس جانکاری کا فقدان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Urs Khwaja Banda Nawaz خواجہ بندہ نواز گیسو دراز کے 619ویں عرس پر کل ہند‌ صنعتی نمائش

انہوں نے اس موقع پر کئی مسائل پر روشنی ڈالی اور کہاکہ دوسروں کے دل و دماغ میں جو نفرت بیٹھی ہوئی ہے اس کو ختم کرنے کے لیے سب سے بڑا سہارا یہ ہے کہ ہم اپنے اخلاق وکردار کو درست کریں۔ اس موقع پر مولانا عطاء المصطفی نے بھی خطاب فرمایا اور انہوں نے مولانا سید اقبال احمد حسنی علیہ الرحمہ کی حیات وخدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہاکہ بزرگوں کی صفت کو ہم سب اپنائیں تو ہمیں کامیابی ضرور ملے گی۔ پروگرام کا اختتام مولانا عفان جامی کے اظہار تشکر پر ہوا جبکہ پروگرام کو کامیاب بنانے میں جامعہ برکات منصور کے اساتذہ طلباء بالخصوص قاری اعجاز احمد، ماسٹر بشیرالدین، سید توصیف ہاشمی، احمر مجتبی، ارجمند وغیرہ پیش پیش رہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details