اردو

urdu

ETV Bharat / state

Protest Against Nupur Sharma: احتجاج کر رہے نوجوانوں پر گولیاں چلانا افسوس ناک، امارت شرعیہ

رانچی میں جمہوری طریقے سے احتجاج کر رہے نوجوانوں پر پولیس کی جانب سے گولی چلانے کو امارت شرعیہ نے افسوسناک قرار دیا ہے۔ وہیں امارت شرعیہ کا ایک وفد زخمی بچوں سے ملاقات کے لیے انتظامیہ کے رابطے میں ہے اور مظاہرین پر گولیاں چلانے والوں پر کارروائی کا مطالبہ کررہا پے۔ Protest against Nupur Sharma and Naveen Jindal in Ranchi

احتجاج کر رہے نوجوانوں پر گولیاں چلانا افسوس ناک: امارت شرعیہ
احتجاج کر رہے نوجوانوں پر گولیاں چلانا افسوس ناک: امارت شرعیہ

By

Published : Jun 10, 2022, 10:50 PM IST

پٹنہ: آج جمعہ کی نماز کے بعد جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں توہین رسالت کے مجرمین کے خلاف ا پنے دکھ اور تکلیف کا اظہار کرنے کے لیے جمہوری طریقہ پر جمع ہوئے نوجوانوں پر پولیس کا گولیاں چلانا افسوس ناک ہے۔ امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے پولیس کی اس ظالمانہ کارروائی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'اس ملک کے آئین نے ہمیں جمہوری طریقہ سے اپنی ناراضگی کا اظہار اور احتجاج کرنے کا حق دیا ہے۔ Protest against Nupur Sharma and Naveen Jindal in Ranchi

رانچی میں نوجوانوں نے حکمراں جماعت بی جے پی کے ترجمان نوپور شرما اور نوین کمار جندل کے ذریعہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں توہین آمیز الفاظ کہے جانے کے خلاف پر امن اور جمہوری طریقہ سے اپنی ناراضگی ظاہر کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ لیکن پولیس نے ان کے خلاف بے رحمانہ طریقہ اپنایا اور گولیاں برسائیں جس کی بنا پر ایک لڑکا مدثر ولد محمد پرویز ساکن لیک روڈ رانچی شدید طور زخمی ہوا ہے اور رمس(RIMS) میں وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کے درمیان ہے، اس کے علاوہ درجنوں بچے زخمی ہو کر اسپتال میں پڑے ہیں، کئی بچوں کو رمس لے جایا گیا ہے۔

امیر شریعت نے کہا کہ اگر پولیس کو احتجاج ختم ہی کرانا تھا تو پولیس کے پاس احتجاج کو ختم کرنے کے لیے کئی طریقے تھے، ایسے موقعوں پر پولیس آنسو گیس، پانی کی بوچھاڑ یا ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا کرتی ہے لیکن اس معاملہ میں پولیس نے لاٹھی چارج اور گولیاں برسانے سے ہی آغاز کیا جو کہ پولیس کے تعصب اور دوہرے رویہ کی واضح علامت ہے۔ Protest against Nupur Sharma and Naveen Jindal in Ranchi

مزید پڑھیں:

امارت شرعیہ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس معاملہ کی غیر جانبدارانہ تحقیق ہو اور مظاہرین پر گولی چلانے والے پولیس والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔جو پولیس کی گولیوں سے زخمی ہوئے ہیں ان کا بہتر علاج و معالجہ سرکاری خرچ سے کرایا جائے اور معاوضہ بھی دیا جائے۔

امارت شرعیہ کا ایک وفد لگاتار ڈی ایم اور انتظامیہ کے دیگر ذمہ داران سے بات کر رہا ہے تاکہ زخمی بچوں سے ملا قات کی جا سکے اور ان کا بہتر علاج و معالجہ کرایا جا سکے۔ امارت شرعیہ کے ذمہ داران مسلسل حکومت کے عہدے داران سے رابطہ میں ہیں اور حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حضرت امیر شریعت نے مسلمانوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اشتعال میں نہ آئیں اور جنازہ کے وقت کوئی پر تشدد طریقہ نہ اپنائیں، امن و امان قائم کرنے میں مدد کریں۔ امارت شرعیہ کی جانب سے بھی زخمیوں کے علاج میں تعاون کیا جائے گا۔

یواین آئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details