ریاست بہار کے بھاگلپور شہر کا یہ رحمت باغ علاقہ ہے، جہاں مسلمانوں کی کثیر تعداد ہے اور زیادہ تر گھروں کے نوجوان دیگر ریاستوں میں محنت مزدوری کرکے اپنا گزر بسر کرتے تھے لیکن لاک ڈاؤن کے بعد اپنے گھروں کو واپس لوٹ آئے ہیں اور گزشتہ چھہ مہینے سے بے روزگار بیٹھے ہیں۔
حالانکہ وزیراعلی نتیش کمار نے وعدہ کیا تھا کہ مہاجر مزدوروں کو ریاست میں روزگار دیا جائے گا لیکن اس علاقے میں کوئی ایسا نوجوان نہیں ملا جس کو ریاستی حکومت کی کسی اسکیم کے تحت کوئی روزگار ملا ہو۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ بہت سے نوجوان دوبارہ بسوں کے ذریعہ دہلی اور پنجاب کا رخ کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں کیونکہ نہ ہی ریاستی حکومت کی طرف سے کوئی مدد ملی اور نہ ہی روزگار کا کوئی انتظام ہوا، ان لوگوں نے ریاستی حکومت پر جھوٹے وعدے کرنے کا بھی الزام لگایا۔
وہیں جے ڈی یو رہنماوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے بے روزگاری دور کرنے کیلئے کئی اقدام اٹھائے ہیں لیکن یہاں لوگوں میں اسکیم سے متعلق نا واقفیت کی وجہ سے یہ بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔
بہار اور خاص طور پر بھاگلپور جیسے شہر اور گاؤں میں بے روزگاری ایک بڑا مسئلہ ہے اور مقامی لوگوں کے مطابق گزشتہ 15 سالوں میں نتیش حکومت نے بھلے ہی وعدے بڑے بڑے کئے ہوں لیکن ان جیسے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔