اردو

urdu

سیمانچل گاندھی الحاج تسلیم الدین آخر یاد آہی گئے

By

Published : Sep 24, 2019, 11:10 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 9:54 PM IST

گزشتہ 17 ستمبر 2019 کو سیمانچل گاندھی کے نام سے مشہور الحاج تسلیم الدین صاحب کی یوم وفات تھی لیکن اس موقع پر آر جے ڈی کارکنان و شہر کے ذمہ داران کی جانب سے بڑی بے حسی کا مظاہرہ کیا گیا اور پارٹی کی جانب سے یا پھر ان کے اہل خانہ کی جانب سے نا تو کسی تعزیتی نشست کا اہتمام کیا گیا اور نا ہی اس سلسلے میں کوئی دوسری تقریب منعقد ہوئی تھی۔

سیمانچل گاندھی الحاج تسلیم الدین آخر یاد آہی گئے

ای ٹی وی بھارت نے الحاج تسلیم الدین کی خدمات اور کارکنان کے ذریعے فراموش کیے جانے کی خبر نشر کی تھی جس کے بعد سے کارکنان نے ہوش کے ناخن لیے اور تسلیم الدین صاحب کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

اس پروگرام میں سیمانچل گاندھی کے نام سے مشہور تسلیم الدین کے چھوٹے صاحبزادے اور جوکی ہاٹ کے رکن اسمبلی شاہنواز عالم نے شرکت کرتے ہوئے پروگرام میں خطاب کیا۔


پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے شاہنواز عالم نے سب سے پہلے عوام سے معذرت طلب کی اور کہا کہ وہ گزشتہ کئی دنوں سے پٹنہ کے پارس ہسپتال میں زیر علاج تھے اسی وجہ سے کسی بھی قسم کی تقریب کا اہتمام نہیں کیا جا سکا۔

سیمانچل گاندھی الحاج تسلیم الدین آخر یاد آہی گئے

انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ سے ہم لوگوں کی جانب سے ایسی غلطی نہیں ہوگی اور ہر برس اس سے بہتر انداز میں تقریب منعقد کی جائے گی۔

انہوں نے دوران خطاب کہا کہ تسلیم الدین کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، انہوں نے نہ صرف ارریہ بلکہ خطہ سیمانچل کو ملکی سطح پر متعارف کرایا اور غریب و مظلومین کے حق کی آواز پارلیمنٹ سے بلند کی۔

پروفیسر رقیب احمد نے کہا کہ 'میں سب سے پہلے ای ٹی وی بھارت کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے اتنی اہم چیزوں کی طرف توجہ مبذول کرائی اگر خبریں نہیں چلتی تو شاید ہم بیدار بھی نا ہوتے۔

الحاج تسلیم الدین کے پرسنل سکریٹری رہ چکے پولو جھا نے کہا کہ تسلیم صاحب اپنے آپ میں ایک ادارہ تھے اور میں ان کے ایک ایک لمحے کا گواہ ہوں، وہ سماج کے تئیں ہمیشہ فکر مند رہتے تھے۔

الحاج شمیم انور نے کہا کہ تسلیم الدین صاحب صرف ایک سیاسی رہنما نہیں بلکہ وہ ایک مذہبی رہنما بھی تھے، خاص طور سے علماء نواز تھے، پڑھے لکھے لوگوں کی عزت کرتے تھے اور ان سے مشورہ بھی کیا کرتے تھے۔

ضلع ترجمان کمال حق نے کہا کہ اس خطے کی شناخت تسلیم الدین کے نام سے ہے، انہیں سب سے بہتر خراج عقیدت ان کے خوابوں کو پورا کر کے پیش کرنا ہوگا۔

اس موقع پر متعدد لوگوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور تسلیم الدین سے جڑی یادیں اور ان کے کارناموں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

حالانکہ اس موقع پر بھی تسلیم الدین کے بڑے صاحبزادے و سابق رکن پارلیمان سرفراز عالم کی غیر موجودگی موضوع بحث رہی۔

Last Updated : Oct 1, 2019, 9:54 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details