گذشتہ برس کے 452 کروڑ میں 110 کروڑ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ محکمہ نے اب تک 40 فیصد خرچ کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جبکہ کئی مسلم لیڈران نے اسے صرف دکھاوا قرار دیا ہے۔
حکومت بہار کے ذریعہ اقلیتوں کی مسیحائی کے لیے بجٹ میں 562.63 کروڑ روپے مختص کیا گیا ہے، جو مجموعی بجٹ کا 0.26 فیصد ہے۔
ریاست کی 20 فیصد آبادی کے لیے مختص بجٹ کا نصف فیصد بھی نہیں ملا ہے۔ ہومیوپیتھی دوا کمپنی آر ای پی ایل اور ہوٹل پاٹلی پترا کے سی ایم ڈی و راشٹر وادی جنتا دل کے کنوینر اشفاق الرحمن نے اس بجٹ کو دکھاوے کا بجٹ قرار دیا ہے۔
راشٹر وادی جنتا دل کے کنوینر اشفاق الرحمٰن نے حکومت کے بجٹ کو دکھاوے کا بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بار 110 کروڑ کا اضافہ کر اقلیتوں کے لیے 562 کروڑ کا بجٹ پیش کیا مگر اقلیتوں کے حقوق کے لیے یہ خرچ نہیں ہوتا ہے۔
انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ بجٹ سال کے آخر میں خرچ کتنا ہوا۔