کانگریس اقلیتی سیل کے قومی صدر عمران پرتاپ گڑھی رکن راجیہ سبھا نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی انٹرویو کے دوران بات کی گیا: معروف شاعر اور کانگریس اقلیتی سیل کے قومی صدر عمران پرتاپ گڑھی رکن راجیہ سبھا نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی انٹرویو کے دوران ملک و ریاست کے مسائل کے ساتھ مسلمانوں کی حصے داری پر گفتگو کی ہے۔ عمران پرتاب گڑھی نے کہا کہ محبت کی دکان میں مسلمانوں کی قیادت اور نمائندگی خاطر خواہ ہوں گی، کانگریس سبھی طبقے کو لیکر چلنے والی پارٹی ہے اور آج اسی پالیسی کی وجہ سے عمران پرتاپ گڑھی آپ کے سامنے کھڑے ہیں تاہم سوال کیے جانے پر کہ ایک عمران سے حصے داری مکمل ہوگئی؟ جس کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ نہیں ایسا نہیں ہے، ایک مثال دی ہے کہ ہر فرقے کی مجموعی طور پر کسی کو منتخب کرکے نمائندگی سیاست میں دی جاتی ہے۔ کانگریس نے روزل اول سے ہی مسلمانوں دلتوں اور دوسری برادریوں و مذہب کے لوگوں کو شامل رکھا اور ان کے حقوق دیے گئے، رائے پور چنتن کیمپ میں بھی پارٹی نے اس پر تبادلہ خیال کیا تھا اور پارٹی نے متفقہ فیصلہ کیا تھا کہ انتخابات میں ٹکٹ دینے کے ساتھ پارٹی میں بھی اقلیتی طبقہ، دلت طبقہ کی نمائندگی خاطر خواہ ہوگی، آنے والے دنوں میں واضح اسکا اثر دیکھنے کو ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
عمران پرتاپ گڑھی نے مسلمانوں کے ساتھ پیش آرہے تشددانہ واقعات پر بھی اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور ساتھ ہی اُنہوں نے اس دوران بی جے پی اور دیگر تنظیموں جنکی طرف سے مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش ہوتی ہے اُنکی سخت الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا اسی نفرت کی بازار میں کانگریس کے رہنما راہل گاندھی محبت کی دکان کھولنے کیلئے نکلے ہیں اور ہم سب اکے سپاہی محبت کی دکان کی ترویج و اشاعت میں لگے ہیں
بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا
عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ ملک میں کمر توڑ مہنگائی ہے اور ملک کا ہرفرد پریشان ہے ۔ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے بی جے پی افواہیں گردش کرانے میں ماسٹر ہے ۔ اپنی افواہوں سے وہ نفرت کا زہر کھول رہی ہے ، ملک کی حالت سنگین ہے اور اسکو سدھارنے کے بجائے مزید کراسن تیل چھڑک کر بی جے پی نے ماحول کشیدہ کردیا ہے ۔بی جے پی کی شکست 2024 میں یقینی ہے اور آنے والے دنوں میں بی جے پی مزید حالات خراب کراسکتی ہے
متاثرین کو ملے گی مدد
عمران پرتاپ گڑھی پوچھے جانے پر کہ بہار میں کانگریس اتحاد کی حکومت ہے تاہم آج تک حافظ سعد اور اصغر مرحوم کے رشتے داروں سے حکومت کا نمائندہ باضابطہ نہیں ملا ہے جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ خود حافظ سعد مرحوم اور اصغر مرحوم کے گھر آنے والے تھے تاہم اسی دوران اُنکی طبیعت خراب ہوگئی ،اُنہیں ڈینگو ہوگیا تھا جسکی وجہ سے انکا سفر منسوخ ہوا تاہم وہ عنقریب پھر سے آئیں گے اور لواحقین سے ملیں گے ، ساتھ ہی وزیراعلی نتیش کمار سے بھی ملاقات کریں گے اور ان سے مناسب کاروائی کے تحت معاوضہ کا مطالبہ کریں گے تاکہ ٹرین میں اور گروگرام میں شہید کیے گئے دونوں لوگوں کے لواحقین کو مدد ملے۔
انڈیا نام باباصاحب نے دیا ہے
عمران پرتاپ گڑھی نے کہاکہ جب سے انڈیا اتحاد ہوا ہے تب سے بی جے پی کو انڈیا نام سے پریشانی ہوگئی ہے ، انڈیا نام باباصاحب نے آئین میں لکھا ہے ۔ اس آئین کو مٹانے کی کوشش ہورہی ہے لیکن ایسا نہیں ہوگا بلکہ ہم تو پوچھیں گے بھارت کے نوٹ پر انڈیا لکھا ہوا ہے تو کیا نوٹ سے انڈیا ہٹے گا ، وزیر اعظم نریندر مودی بتائیں کہ کیا نوٹ بندی پھر سے ہوگی ؟ اور ہوگی تو کب ہوگی یہ ملک کے سامنے وزیراعظم کو واضح کرنا چاہیے۔