پٹنہ : کانگریس کے سابق قومی صدر و سابق رکن پارلیمان راہل گاندھی کی لوک سبھا سے رکنیت ختم کئے جانے کے بعد بہار کی سیاست میں بھی ہلچل تیز ہو گئی ہے. عظیم اتحاد حکومت جہاں اس کارروائی کو انتقامی کارروائی بتا رہی ہے وہیں بھاجپا اسے آئین کے مطابق کارروائی بتا کر راہل گاندھی کی رکنیت کے خاتمہ کو درست قراردے رہی ہے. کانگریس کے رہنماؤں نے بھی اس کارروائی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت تانا شاہی کر رہی ہے۔ اس سے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، راہل گاندھی کی آواز نہیں دبے گی بلکہ اور بھی بلند ہوگی۔
ادھر کدوا کے سے کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی ڈاکٹر شکیل احمد خان نے مذکورہ کارروائی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی نے ابھی کشمیر سے کنیا کماری تک کا سفر ہی کیا کہ مودی حکومت خوف زدہ ہو گئی ہے۔ یہ کارروائی جانبدارانہ ہے. جب اسی ایوان میں وزیر اعظم نریندر مودی نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہیں تو اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوتی ہے مگر راہل گاندھی پر کارروائی ہو جاتی ہے۔ انصاف کا یہ کیسا پیمانہ ہے، دن بہ دن راہل گاندھی زمینی سطح سے جس طرح سے جڑ رہے تھے اس بھاجپا کے لوگ خوفزدہ ہو گئے۔
ڈاکٹر شکیل احمد خان نے کہا کہ ہم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کریں گے، اور انصاف کے لئے جد و جہد کرینگے۔انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی موجودہ وقت کا وہ مرد آہن ہے جس نے تن تنہا مودی حکومت کی ناکامیوں کی پول کھول کر رکھ دی ہے اور میں یہ وثوق کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ یہ سب 2024 کے پارلیمانی انتخاب کو دیکھتے ہوئے کیا جا رہا ہے۔ مگر اب ملک کی عوام بھی بیدار اور تیار ہے۔ مودی حکومت جس زیادتی پر اڑی ہے اس کا حساب لیا جائے گا۔
Rahul Gandhi Disqualified راہل گاندھی کی رکنیت ختم کرنا جمہوریت کا گلا گھونٹنے کے مترادف، شکیل احمد خان - پٹنہ خبر
راہل گاند ھی کی رکنیت کے خاتمہ کے بعد بہار کی سیاست میں بھی ہلچل ہے۔ عظیم اتحاد حکومت جہاں اس کارروائی کو انتقامی کارروائی بتا رہی ہے وہیں بھاجپا اسے آئین کے مطابق کارروائی بتا کر راہل گاندھی کی رکنیت کے خاتمہ کو درست قراردے رہی ہے۔
شکیل احمد خان