کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن میں عوام مالی تنگی کا شکار ہیں۔ لاک ڈاؤن میں جب کھانے پینے کے لیے کچھ نہیں بچا تو لوگ اپنے گھروں کی طرف پیدل ہی چل پڑے۔
دس افراد دہلی سے پیدل گھر پہنچے اسی طرح ریاست بہار کے ضلع بانکا کے بھی دس افراد دہلی سے پیدل چل کر اپنے گھروں کو پہنچے ہیں۔ ان سب کے حالات جاننے کے لیے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بات کی اور ان کے پریشانیوں کو جاننے کی کوشش کی۔
دس افراد دہلی سے پیدل گھر پہنچے اس میں عبدالاحد نے بتایا کہ جب راشن ختم ہوگیا اور کام وغیرہ بھی بند ہوگیا تو پریشانی اور زیادہ بڑھ گئی۔ بھوک سے مرجانے کا اندیشہ ستانے لگا تو بہت سے لوگوں کی طرح انہوں نے بھی پیدل اپنے گھر چلنے کا فیصلہ کیا۔ اب انہیں نتیش حکومت کے اس اعلان سے کافی امید ہے کہ سبھی مزدوروں کو ریاست میں ہی کام دیا جائےگا حالانکہ اب بھی انہیں وزیر اعلی کے اعلان پر کم ہی بھروسہ ہے۔
غازی آباد سے پیدل لوٹنے والے مزدوروں کا کہنا تھا کہ یوپی میں تو ان لوگوں کی مقامی افراد اور ملی تنظیموں نے مدد بھی کی۔ لیکن ریاست بہار میں داخل ہونے کے بعد کہیں سے کوئی مدد نہیں ملی۔ اپنے پاس جو کچھ بھی تھا اسی کے سہارے راستہ طے کیا اور اب ان مزدوروں کو ریاستی حکومت سے کافی امیدیں وابستہ ہیں۔
عبد الاحد اور سلیم کی 1300 کیلو میٹر پیدل چلنے والے اکلوتے نہیں ہیں بلکہ بانکا ضلع میں شاید ہی کوئی ایسا گاؤں ملے جہاں مہاجر مزدور پیدل یا سائیکل چلا کر اپنے گھر لوٹنے پر مجبور نہ ہوئے ہوں۔ صرف رحمان ڈیہہ میں تقریبا 100 مزدور پیدل، سائیکل سے یا دیگر وسائل کے سہارے اپنے گھر لوٹے ہیں اور ابھی فی الحال وہ بے روزگار ہیں۔ اب ان لوگوں کو روزی روٹی کی فکر ستانے لگی ہے۔