مقامی لوگوں کو جب شبہ ہوا تو انہوں نے ٹیچر کو پکڑ کر درخت سے باندھ دیا، اور اس کی زبردست پٹائی کی۔ صبح ہوتے ہی رانی گنج تھانہ میں اس کی اطلاع دی گئی۔
پولیس موقع پر پہنچ کر زخمی ٹیچر کو اپنی حراست میں لے لیا۔ زخمی ٹیچر کا نام سنتوش یادو ہے جو رانی گنج کا ہی رہنے والا ہے۔
دراصل یہ پورا معاملہ گزشتہ کئی مہینوں سے چل رہا تھا، اس سے قبل بھی 12 جولائی کو لڑکی کے والد نے رانی گنج تھانہ میں اپنی نابالغ لڑکی کے اغوا کا معاملہ درج کرایا تھا، جس کے بعد پولس نے لڑکی کو تلاش کر کے کورٹ میں پیش کیا تھا، کورٹ نے معاملہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے لڑکی کو اہل خانہ کے ساتھ ہی رہنے کی ہدایت دی تھی، مگر دیر رات ملزم سنتوش یادو نے نابالغ کو بھگانے کے لیے ایک بار پھر سے گاؤں پہنچا۔ اس کی خبر لڑکی کے اہل خانہ کو مل گئی۔ انہوں نے سنتوش یادو کو موٹرسائیکل سمیت پکڑ لیا اور ناریل کے درخت میں باندھ کر جم کر پٹائی کی۔
ٹیچر کو نابالغ دو شیزہ سے عشق کرنا پڑا مہنگا وہیں ملزم سنتوش یادو کا علاج کرا کر پولیس جیل بھیجنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس معاملے پر ارریہ ایس ڈی پی او پشکر کمار نے کہا کہ معاملہ معاشقہ کا ہے، اس ضمن میں اس سے قبل بھی معاملہ درج ہوا تھا اور لڑکی کو ہم لوگوں نے ڈھونڈ لیا تھا مگر یہ دوبارہ سے پھر معاملہ سامنے آیا ہے اور اس بار ملزم بھی گرفتار ہوا ہے۔ معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہے۔