دراصل پانچ روز قبل کیمور کے موہنیاں تھانہ علاقہ کے ڈنڈواس گاٶں میں، تالاب کی مٹی کو بھرنے پر دو فریقین کے مابین لڑائی ہوئی تھی۔ اس لڑائی میں ایک طالبہ کے زریعہ دیشی کٹہ لہراتی ہوئی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ ویڈیو کی بنیاد پر آج پولس نے طلبہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ طلبہ کے گھر سے ایک دیشی کٹہ اور غیر قانونی دیسی رائفل بھی پولس کے زرہعہ برآمد کی گٸ ہے۔
اسلحہ لہرانے والی طلبہ گرفتار سوشل میڈیا پر واٸرل ویڈیو میں ایک طلبہ کھلے عام اپنے ہاتھ میں ایک اسلحہ لہراتے ہوٸے دکھاٸی پڑ رہا ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد، پولیس نے وائرل ہونے والی ویڈیو کو نوٹس میں لیا اور کیمور کے ایس پی دلنواز احمد نے تھانہ موہنیاں کو تحقیقات اور کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ ڈنڈواس گاؤں میں واقعے کی تحقیقات کے لئے پولیس ٹیم تشکیل دی گئی۔
موہنیاں پولیس اسٹیشن افسر ادے بھان سنگھ، ایس آئی راجیو کمار یادو، شریکانت پاسوان، اے ایس آئی جیپال سنگھ کھنڈت، خواتین پولیس آفیسر اے ایس آئی رادھیکا دیوی اور دو خواتین فوجیوں کے علاوہ اس ٹیم نے ڈنڈواس گاؤں کے ششی کانت سنگھ کے گھر پر چھاپہ مارا اور اسلحہ لہرانے والی اس کی بیٹی کو گرفتار کر لیا۔ طلبہ بی ایچ یو میں پڑھتی ہے۔ ویڈیو کی بنیاد پر اس کی شناخت ہو گئی۔ جب پولیس ٹیم نے طلبہ کے گھر کی تلاشی لی تو وہاں سے ایک دیشی کٹہ اور ایک غیر قانونی دیسی رائفل برآمد کیا گیا۔
اس سلسلے میں سپرنٹنڈنٹ پولیس دلنواز احمد نے موہنیاں پولیس اسٹیشن میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ 21 مئی کو ڈنڈواس گاؤں میں تالاب میں مٹی بھرنے پر دو فریقوں میں مار پیٹ کی گٸ تھی۔ جس کی بنیاد پر موہنیاں پولیس اسٹیشن میں مقدمہ نمبر 153-20 درج کیا گیا۔ اس کے بعد اس معاملے میں سات افراد کو ملزم نامزد کیا گیا۔ اس حملے کے واقعات میں کچھ افراد زخمی بھی ہوئے تھے جنہیں علاج کے لئے وارانسی ریفر کر دیا گیا تھا۔ واقعے کے بعد دوسری طرف کے زخمی افراد بہتر علاج کے لئے وارانسی بھیجے گئے۔ وہاں سے آنے کے بعد، دوسری پارٹیوں کے لوگوں نے 24 مئی کو موہنیاں پولیس اسٹیشن میں درخواست دی تھی۔ اس درخواست کی بنیاد پر تھانہ نمبر 156-20 درج کیا گیا۔ جس میں 27 آرمس ایکٹ بھی لگایا گیا تھا۔ ویڈیو کی بنیاد پر طلبہ کی شناخت ہوئی۔ ڈنڈواس گاؤں کے ششی کانت سنگھ کی بیٹی کی گرفتاری کے لئے اتوار کی رات میں چھاپہ ماری کی گٸ تھی۔ اس دوران ناجاٸز اسلحوں کے ساتھ گرفتاری عمل میں لائی گئی۔