پٹنہ: بہار حکومت نے بھوجپوری گانوں میں فحش اور ذات پر مبنی الفاظ استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا ہے۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے بدھ کے روز بہار قانون ساز اسمبلی میں کانگریس کی پرتیما کماری اور دیگر کے نوٹس کا جواب دیتے ہوئے انچارج وزیر وجیندر پرساد یادو نے کہا کہ تمام سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ کو بھوجپوری گانوں میں فحش اور ذات پر مبنی الفاظ کا استعمال کرنے والوں کے خلاف شکایت موصول ہونے پر قانونی کارروائی کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ایسے گانوں اور انہیں سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والوں کے غیر قانونی اور غیر اخلاقی کاموں کے خلاف احتیاطی قانونی کارروائی کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
شکایت کے باوجود مجرموں کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر ارکان کی تشویش پر وزیر نے واضح کیا کہ اگر پولیس شکایت موصول ہونے پر کارروائی نہیں کرتی ہے تو قصوروار پولیس اہلکار کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ تحریک پیش کرتے ہوئے، کانگریس ایم ایل اے پرتیما کماری نے کہا کہ بھوجپوری گانوں میں فحاشی اور اشتعال انگیز ذات پات کے لہجے سنگین تشویش کا باعث ہیں۔ انہوں نے آرٹ اور کلچر کے فروغ کے خلاف نہیں لیکن یہ ڈبل میننگ گیت اکثر سماجی بدامنی کا باعث بنتے ہیں۔ حکومت کو ایسے گانے تیار کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔' انہوں نے کہا کہ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ مقامی پولیس ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں کرتی جو اس طرح کے گانے تیار کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ ہولی کے کئی گانے جہاں فحاشی سے بھرے ہوئے ہیں، وہیں شلپی کا ایک نیا گانا بھوجپوری انداز میں پیش کیا گیا ہے، جس میں فحاشی نام کی کوئی چیز نہیں ہے، بلکہ لوگ اس گانے کو عام بھوجپوری انداز میں پسند کر رہے ہیں۔