گیا کی رہنے والی رشدہ رحمن نے بہار پبلک سروس کمیشن 64 ویں مقابلہ جاتی امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کر بہار اسمبلی میں پہلی مسلم خاتون سیکشن آفیسر کا عہدہ اپنے نام کیا ہے۔
گیا سے اسکولنگ کرنے والی رشدہ رحمن نے جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی سے بی فارما کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد بہار پبلک سروس کمیشن کے مقابلہ جاتی امتحان کی تیاری شروع کی۔
رشدہ رحمن سے خصوصی ملاقات مسلسل کوششوں کے بعد انہوں نے 64 ویں مقابلہ جاتی امتحان میں کامیاب ہو کر اسمبلی میں سیکشن آفیسر ہونے کا اعزازحاصل کیا ہے۔
ای ٹی وی سے خصوصی ملاقات میں رشدہ رحمن نے کہا کہ لڑکیوں کے لئے کچھ بھی نا ممکن نہیں ہے. بس ضرورت ہے مسلسل محنت کی۔
انہوں نے کہا کہ آج وسائل انٹرنیٹ پر موجود ہیں۔کامیاب ہونے کے لئے بہت پیسے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔
رشدہ رحمن نے والد کے انتقال کے بعد بھی اپنی ہمت نہیں ہاری۔ انکے بھائیوں نے کبھی بھی انہیں کسی بھی طرح کی کمی محسوس نہیں ہونے دی۔
لڑکی ہونے کی وجہ سے ان پر بھی کئی بار رشتہ داروں کے ذریعہ شادی کرنے کا دباؤ رہا- لیکن گھر والوں نے انہیں حصول تعلیم اور اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی مکمل آزادی دی۔