موتیہاری: ریاست بہار کے موتیہاری میں زہریلی شراب کے معاملے میں پولیس نے زہریلی شراب سے موت کی تصدیق کردی ہے۔ پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے ایس پی کانتیش کمار مشرا نے بتایا کہ اب تک 22 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، جن میں سے 6 لوگوں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم ہو چکا ہے، کل 15 لوگوں کا صدر ہسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ اس اسکینڈل میں شراب کے 70 تاجروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی 2 افسران اور 9 چوکیداروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔
پوسٹ مارٹم کیے بغیر کئی مہلوکین کی آخری رسومات ادا کی گئیں:
انتظامیہ نے اس سے قبل اس واقعے میں صرف 6 افراد کی موت کی تصدیق کی تھی، لیکن گزشتہ جمعہ سے زہریلی شراب پینے سے ہلاکتوں کا سلسلہ شروع ہوا جس کی تعداد 22 تک پہنچ گئی جب کہ انتظامیہ کے خوف کے باعث لوگوں نے کئی مہلوکین کی آخری رسومات بھی ادا کردیں۔ تاہم پٹنہ سے تین رکنی تحقیقاتی ٹیم اس واقعہ کی تحقیقات کے لیے موتیہاری گئی ہے۔ اس ٹیم میں سی آئی ڈی، پروڈکٹ اینڈ پروہیبیشن اور فرانزک سائنس لیبارٹری کے تین افراد شامل ہیں۔ اس معاملے کی تحقیقات کے بعد یہ ٹیم اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کرے گی جس کے بعد قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
پولیس نے 22 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی: