کورونا سے بچنے کے لیے پورے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔اس نافذ لاک ڈاؤن میں مہاجر مزدوروں کی ایسی ایسی تصویریں سامنے آرہی ہے جو ذہن و دل کو جھنجھوڑ کر رکھ دے رہی ہے۔ایسی ایک داستان بہار کے سمستی پور سے جڑی ہوئی ہے۔
دراصل، لاک ڈاؤن نافذ ہونے سے قبل سمستی پور کا رہنے والا ایک مزدور خاندان دہلی سے واپس اپنے گھر آگیا تھا، لیکن اپنے بچے کو وہیں دہلی میں کسی رشتہ دار کے پاس چھوڑ آئے تھے۔کورونا انفیکشن میں متواتر طور پر ہورہے اضافے کے بعد پورے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا جس کے بعد رشتے دار نے معصوم کو گھر سے باہر نکال دیا۔
پارک کی بینچ بنی سہارا
رشتے داروں کے نکالے جانے کے بعد بچے نے دہلی کے دوارکا میں واقع ایک پارک کو اپنا آشیانہ بنایا ۔نہ جیب میں پیسے تھے اور نہ ہی گھر میں بات کرنے کے لیے فون اور لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے بچے کی مدد کرنے کے لیے بھی سڑک پر کوئی موجود نہیں تھا۔
کتوں کو کھانا دینے والی خاتون کی پڑی نگاہ
دن کسی طرح گزارنے کے بعد بچہ پارک کی بینچ مین کتوں کے ساتھ سونے پر مجبور تھا۔یوگیتا نامی خاتون پارک میں روز کتوں کو کھانا کھلانے آتی تھی جہاں ان کی نظر بچہ پر گئی۔بچہ سے بات کرنے پر یوگیتا نے بچے کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا۔یوگیتا نے سوشل میڈیا پر بچے کی تصویر کو پوسٹ کر لوگوں سے مدد کرنے کی اپیل کی۔
اسنیہا نے ای ٹی وی بھارت کو بتائی مکمل کہانی
ای ٹی وی بھارت نے اس معاملے کو لے کر دوارکا سیکٹر 1 میں رہنے والی سنیہا سے باتی کی،اسنیہا نے بتایا کہ یوگیتا کے انسٹا گرام پیج پر بچے کی تصویر دیکھی۔اس پر میں نے اس سے رابطہ کیا ۔انہوں نے پارک کا نام بتایا اور وہاں پہنچ کر میں نے بچے سے پوری جانکاری اکٹھا کی ۔