کورونا انفیکشن کی روک تھام کے لیے نافذ لاک ڈاؤن نے کروڑوں افراد کو سڑک پر لا دیا ہے۔ روزی روٹی کے لیے اپنے گھروں سے دور رہنے والے مزدور کھانے پینے کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے گھر واپس جا رہے ہیں۔ کوئی پیدل جارہا ہے تو کوئی سائیکل سے ہی گھر کی طرف جا رہا ہے۔ کچھ ایسا ہی معاملہ نمیش کمار اور ببلو منڈل کا ہے۔ یہ لوگ دہلی سے بہار جانے کے لیے رکشہ کے ذریعے نکلے ہیں۔
دہلی سے بہار کے لیے کچھ مزدور رکشہ سے ہی نکل پڑے
دہلی سے بہار جانے کے لیے رکشہ کے ذریعہ روانہ ہوئے کچھ مزدور ابھی اترپردیش کے اٹاوہ پہنچے ہیں۔ ان لوگوں نے اپنی آپ بیتی بیان کی۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم لوگ 28 اپریل کو دہلی سے چلے تھے اور ابھی اٹاوہ پہنچے ہیں۔ اگر ہم ایسے ہی مسلسل چلتے رہے تو 10 دن میں بہار پہنچ جائیں گے۔
ان لوگوں نے بتایا کہ 22 مارچ کے بعد سے کام نہیں ملا ہے۔ مکان مالک کرایہ کے لیے بھی زور دے رہا ہے، رہنے کے لیے کوئی جگہ نہیں بچی تھی، جس کے بعد 28 اپریل کو وہ دہلی سے ایک رکشہ پر بہار کے لیے نکل پڑے۔ ان لوگوں نے بتایا کہ اگر رکشہ سے مسلسل چلتے رہے اور کسی نے نہیں روکا تو بہار پہنچنے میں قریب 13 دن لگیں گے۔ یہ لوگ دہلی سے چلتے ہوئے آگرہ لکھنؤ ایکسپریس وے کے راستے اٹاواہ پہنچ گئے ہیں۔ اس دوران، انہوں نے تقریبا 350 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر لیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب سے ہم لوگ دہلی سے نکلے ہیں ہم نے ابھی تک کھانا نہیں کھایا ہے۔ راستے میں کچھ لوگ بسکٹ، نمکین کے پیکٹ اور پانی تقسیم کر رہے ہوتے ہیں، اسی سے ہم لوگوں کا گزارا ہو رہا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ان لوگوں کا کہا ہے کہ اگر ہم مسلسل اسی طرح چلتے رہے تو ہمیں اپنی منزل تک پہنچنے میں مزید 10 دن لگیں گے۔