پٹنہ: جے ڈی یو کی ایگزیکیوٹیو میٹنگ سے پہلے ہی پارٹی کو اروناچل پردیش میں بڑا جھٹکا لگا ہے۔ پارٹی کے سات اراکین اسمبلی میں سے 6 نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔
اس تعلق سے پوچھے جانے پر جے ڈی یو کے قومی صدر اور بہار کے وزیراعلی نتیش کمار نے کہا کہ 'اس بارے میں پارٹی کے ایگزیکیوٹیو اجلاس میں بحث کی جائے گی ۔ لیکن اس معاملے کو لے کر راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) حکمراں جماعت جے ڈی یو پر مستقل حملہ آور ہے۔
جے ڈی یو کے چھہ رکن اسمبلی بی جے پی میں شامل جے ڈی یو کے چھ رکن اسمبلی کے بی جے پی میں شامل ہونے کے بارے میں جے ڈی یو کے سابق ایم ایل اے للن پاسوان نے کہا کہ سیاست میں رہنما آتے جاتے رہتے ہیں۔ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ رکن اسمبلی کے جانے سے پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ہمارے ریاستی صدر اور دیگر کارکنان وہاں موجود ہیں۔ پارٹی بڑی ہے، رکن اسمبلی نہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے آر جے ڈی کے حملے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آر جے ڈی پہلے اپنا گھر سنبھالے ان کے ارکان اسمبلی ٹوٹنے کو تیار ہیں۔
اروناچل پردیش میں جے ڈی یو رکن اسمبلی کے بی جے پی میں شمولیت کے بارے میں بی جے پی کے ترجمان اروند سنگھ نے کہا کہ بہار میں اس کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
جے ڈی یو کے چھہ رکن اسمبلی بی جے پی میں شامل بہار میں نتیش کمار کی سربراہی میں این ڈی اے متحد ہے۔ دوسری ریاستوں کی صورتحال مختلف ہے۔ جے ڈی یو متعدد ریاستوں میں الگ الگ انتخابات لڑتی ہے ۔ بہار میں اس کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ 2020 میں ہوئے بہار اسمبلی انتخابات میں جے ڈی یو تیسرے نمبر کی پارٹی بن کر رہ گئی ہے حالانکہ کہ جے ڈی یو حکومت ضرور تشکیل دے دی ہے لیکن اب قومی کونسل کے اجلاس سے پہلے اروناچل پردیش میں پارٹی کے رکن اسمبلی کا ٹوٹنا پارٹی کے لئے ایک بڑا چیلنج بن کر سامنے آیا ہے۔
جے ڈی یو کے چھہ رکن اسمبلی بی جے پی میں شامل ایسی صورتحال میں پارٹی کی قومی کونسل کا اجلاس بھی زیربحث ہوگا۔ ساتھ ہی جے ڈی یو رہنما بھی اس پورے معاملے میں کھل کر بولنے سے گریز کر رہے ہیں۔