اردو

urdu

ETV Bharat / state

ٹیوشن پڑھاکر تعلیم حاصل کی، آج شیرافغان خان بنے ہیں افسر

Sher Afghan Khan, who was educated by tutoring, became an officer بہار پبلک سروس کمیشن نے 68 ویں بیچ کا رزلرٹ جاری کردیا ہے ، اس میں گیا کے شیرافغان خان بھی کامیاب ہوئےہیں ، انکا تعلق ایک غریب گھر سے ہے اور انہوں نے سیلف اسٹڈی سے یہ کامیابی حاصل کی ہے ، آبائی گاوں میں خوشی کا ماحول ہے ، شیر افغان خان کی کامیابی بڑی جدوجہد بھری ہے کیونکہ انہوں نے گریجویشن کی اپنی تعلیم اور بی پی ایس سی کی تیاری ٹیوشن پڑھاکر کی تھی لیکن آج وہ بہار حکومت کے محکمہ آفات کے اسسٹنٹ افسر بنے ہیں۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 16, 2024, 6:34 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

گیا: گیا کے انتہائی نکسل متاثر علاقہ امام گنج کے کوٹھی تھانہ حلقہ کے رہنے والے محمد شیر افغان خان نے 68 ویں بی پی ایس سی کریک کر محکمہ ڈیزاسٹر کے اسسٹنٹ افسر بنے ہیں ،شیرجہاں کوٹھی تھانہ حلقہ کے تلواری گاوں کے رہنے والے ہیں، ابتدائی تعلیم اپنے علاقے کے ایک نجی اسکول سے حاصل کی اور پھر اُنہوں نے گریجویشن علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے کیا ،گزشتہ شام کو ہی بی پی ایس سی 68ویں بیچ کے نتائج کا اعلان کیا گیا ہے۔

شیرافغان خان نے 87 واں رینک حاصل کرکے پورے ضلع کا نام روشن کیا ہے۔ اُنہوں نے دوسری کوشش میں یہ کامیابی حاصل کی ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے بھی 67 ویں بی پی ایس سی کا امتحان دے چکے ہیں تاہم انکا 67 ویں بی پی ایس سی میں مینس کلیئر نہیں ہوپایا تھا ، لیکن اس بار اُنہوں نے اپنی قابلیت کے بل بوتے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 87 واں رینک حاصل کیا ہے ، شیر افغان خان نے بتایا کہ پرائمری اسکول سے ہی سول سروس میں دلچسپی پیدا ہوگئی تھی۔ بچپن سے ہی ایک ذہین طالب علم رہے ہیں ، سیلف اسٹڈی کر کے انہوں نے 68 ویں بی پی ایس سی کریک کیا ہے ،آگے ان کا ہدف یو پی ایس سی کریک کرنا ہے لیکن ابھی وہ اس عہدے کو اپنائیں گے۔ شیر افغان خان کے والد گاؤں میں ہی رہ کر کام کرتے تھے سنہ 2019 میں ان کی موت ہو گئی تھی۔

افغان خان نے اپنی تعلیم ٹیوشن پڑھا کر مکمل کی ہے کیونکہ مالی طور پر ان کا گھر کمزور ہے ان کی چار بہنیں ہیں جن میں ایک بہن ٹیچر ہے اور وہ گھر کو سنبھالتی ہیں ، ان کی یہ کامیابی خاندان کے لیے بھی بڑا سکون بھرا لمحہ ہے ، افغان خان ابھی پٹنہ میں رہ کر یو پی ایس سی کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے نمائندہ سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ والدین کے تعاون اور دعاؤں کا ثمرہ ہے کہ وہ آج اس مقام کو حاصل کرسکے ہیں ، وہ اپنے خاندان کے پہلے ایسے فرد ہیں جو سرکاری ملازمت میں بڑے عہدے پر فائز ہوئے ہیں ،جس علاقے سے انکا تعلق وہ انتہائی پچھڑا علاقہ ہے اور یہاں بنیادی سہولیات کی کمی ہے باوجود کہ انہوں اپنے ارادے اور حوصلے کو ٹوٹنے نہیں دیا۔

شیر افغان کا چونکہ اقتصادی طور پر کمزور گھر سے ہے اس وجہ سے انہوں نے اپنی تعلیم کا انتظام خود سے کیا ، والدین نے علی گڑھ میں پڑھنے کے دوران کسی طرح اخرجات کو پورا کیا لیکن والد کے انتقال کے بعد انہیں کئی مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑا ، والدہ ایک گھریلو خاتون ہیں لیکن انہوں نے اپنے بیٹا کی مسلسل حوصلہ افزائی کی چونکہ انکی کامیابی اسلیے بھی خاص ہے کہ یہ اپنے گاوں کے پہلے سے نوجوان ہیں جنہوں نے بی پی ایس سی کریک کیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details