بہار کے شہر ارریہ میں شب برأت کے موقع پر ارریہ میں لوگوں کے درمیان جوش و خروش دیکھا گیا۔ تاہم ضلع انتظامیہ کی جانب سے بھی سبھی چوک چوراہوں پر پولیس تعینات رہی۔ وہیں، دوسری جانب قبرستان کے گیٹ پر بھی پولیس اہلکار گشت کرتے ہوئے نظر آئے۔
اس رات میں بڑی تعداد میں عوام قبرستان جا کر اپنے مرحومین کے لیے دعا مغفرت کا اہتمام کرتے ہیں۔ اس وجہ سے مقامی لوگوں کی جانب سے قبرستان کے باہر لائٹ کا نظم ہوتا ہے تاکہ آنے جانے والوں کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ارریہ کے مولوی ٹولہ، کھریا بستی، چندردئی، دیہٹی، خلیل آباد، سیسونا وغیرہ کے قبرستان میں بڑی تعداد میں لوگ صبح فجر تک دعا مغفرت کرتے ہوئے دکھائی دیئے۔
ذکر و اذکار تو کہیں دعا و درود پڑھ کر منائی گئی شب برأت شہر کے جامع مسجد چاندنی چوک، اے ڈی بی چوک ، اسلام نگر، مدرسہ اسلامیہ یتیم خانہ، آزاد نگر، گیاری، بلواہا بازار، رجوکھر اور نفیس کالونی کی جامع مسجد میں لوگ رات بھر عبادت کرتے ہوئے نظر آئے۔ لوگ رب کریم کے آگے سر بسجود ہوئے اور اپنے لیے اہل خانہ سمیت ملک کے امن و آمان کے لیے دعا مانگیں۔ اسی کے ساتھ مصلیان مسجد نے نوافل نماز، تہجد اور صلوۃ التسبیح کا بھی اہتمام کیا۔
اس موقع پر شہر کے قاضی شریعت حضرت مولانا مفتی عتیق اللہ رحمانی نے زیرو مائل کی مسجد میں مصلیان حضرات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس رات میں ہم اور آپ داخل ہیں یہ بے حد متبرک رات ہے۔ یہ رات بخشش کی رات ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو چاہیے بغیر کسی لہو و لعب کے اس رات سے استفادہ کریں۔ نوافل نماز اور درود شریف کا اہتمام کریں۔
انہوں نے کہا کہ آج کا نوجوان اس بات کو سنجیدگی سے لے کہ ہمیں اپنے طور عملی شکل میں اسلام کی تعلیمات اور اخلاقیات کو پیش کرکے دکھانا ہوگا تبھی ہم دوسروں کے لیے ایک نظیر پیش کرسکتے ہیں۔