پٹنہ: پورا بہار اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور پوری ریاست میں گرمی کی لہر ہے۔ گرمی کی لہر نے 11 سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ گرمی کی لہر سے گزشتہ 3 دنوں میں اب تک 40 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ اگرچہ انتظامیہ نے 10 افراد کی تصدیق کی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریاست کے 35 اضلاع میں گرمی کی لہر ریکارڈ کی گئی ہے۔ جس میں پٹنہ سمیت پانچ اضلاع میں شدید گرمی کی لہر کے ساتھ ساتھ 'گرم رات' بھی ریکارڈ کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں میں ایک بار پھر شدید گرمی کی لہر کی پیش گوئی کرتے ہوئے ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے الرٹ جاری کر دیا ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 45.1 ڈگری سیلسیس شیخ پورہ میں ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جبکہ دارالحکومت پٹنہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44.7 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔ پٹنہ میں ہیٹ انڈیکس زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کے ساتھ 50.52 ڈگری سیلسیس رہا۔ انتہائی شدید گرمی کی لہر کا اثر پٹنہ، ارول، جہان آباد، بھوجپور، بکسر، شیخ پورہ، روہتاس، بھبوا، اورنگ آباد، نالندہ اور نوادہ میں دیکھا گیا ہے۔ جس میں پٹنہ، نوادہ، نالندہ، بھوجپور، ارول میں بھی 'گرم راتیں' ریکارڈ کی گئی ہیں۔ کشن گنج، پورنیہ اور ارریہ میں مانسون کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے گرمی کی لہر کی صورتحال نہیں تھی۔
میٹرولوجیکل سنٹر پٹنہ کے ماہر موسمیات آشیش کمار نے بتایا کہ طویل عرصے کے بعد گرمی کی اتنی طویل لہر دیکھی گئی ہے۔ اس سے قبل جون 2012 میں ہیٹ ویو کا دورانیہ 19 دن تھا۔ اس بار بھی گرمی کی لہر 31 مئی سے مسلسل جاری ہے اور آج 18 جون کو 19 دن ہونے جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کل 19 جون سے ریاست میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں معمولی کمی ہوگی اور گرمی کی لہر کی لپیٹ میں آنے والے اضلاع کی تعداد کم ہوگی۔ اس کے بعد 20 جون سے مانسون فعال ہونا شروع ہو جائے گا اور ریاست کے کئی حصوں میں بارش کا امکان ہے۔