بھاگلپور: ریاست بہار کے بھاگلپور میں واقع گاندھی شانتی پرتسٹھان کیندر میں مائنارٹی ڈولپمینٹ سوسائٹی کے زیر اہتمام 'گاندھی کی موزونیت' کے عنوان پر ایک سیمنار کا انعقاد کیا گیا، جس میں موجودہ پُرفتن اور نفرت انگیز ماحول میں مہاتما گاندھی کے نظریات کتنے موزوں ہیں اس پر مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس سیمنار میں مقرر کی حیثیت سے شامل ڈاکٹر مشفق عالم نے گاندھی جی کے قتل کے آخری 50 منٹوں کے واقعات کو پیش کرتے ہوئے بتایا کہ گاندھی جی جتنے اپنے عقیدہ کو لے کر پکے تھے اتنے ہی بڑے وہ سیکولر تھے، اور ان کی زندگی سے ہم آج بھی بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ ان کے علاوہ تلکا مانجھی یونیورسٹی بھاگلپور کے پروفیسر ڈاکٹر روی شنکر چودھری نے کہا کہ ہم گاندھی جی کی زندگی کے ہر گوشے سے سبق سیکھ سکتے ہیں اور موجودہ دور میں ان کے نظریات کو برت سکتے ہیں۔
سیمنار میں مقررین نے کہا کہ گاندھی کی عظمت اس بات کی دلیل ہے کہ گاندھی سے نفرت کرنے والے بھی ان کے مجسمہ کے سامنے خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ مہاتما گاندھی بین الاقوامی ہندی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر منوج نے کہا کہ گاندھی جی ذات پات، اونچ نیچ اور تشدد کے سخت خلاف تھے۔ لیکن آج ہمارے معاشرے میں نفرت کا بول بالا ہے لہذا ہمیں گاندھی جی کے نظریات عام کرتے ہوئے ان تشدد پسند عناصر سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ جبکہ سیمنار کی صدارت کر رہے تلکا مانجھی یونیورسٹی بھاگلپورکے ڈی ایس ڈبلو ڈاکٹر یوگنیدر یادو نے کہا کہ ہر زمانے میں کچھ چیلنجز درپیش ہوتے ہیں اور موجودہ وقت میں گوڈسے کے عقیدت مندوں نے ہمارے سامنے چیلنجز پیش کیے ہیں اور ان چیلنجز کا سامنا ہم گاندھی جی کے افکار کو عام کرتے ہوئے کرسکتے ہیں۔