ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی نائب صدر دہلان باقوی نے گلناز کی ماں سے ملنے کی بعد ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'پورے ملک میں خواتین کے لیے ماحول بالکل غیر محفوظ بنتا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ حکومت و انتظامیہ کا دبنگوں کے ساتھ مل کر مظلوموں کے بجائے مجرموں کا محافظ بن جانا ہے۔'
دربھنگہ: گلناز کے مجرموں کو سزا دلوانے کا مطالبہ انہوں نے کہا کہ 'بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سوشاسن کا دعویٰ کرتے ہیں اور ریاست میں خواتین کے محفوظ ہونے کی بات کرتے ہیں لیکن آج ہم دیکھ رہیں ہیں کہ روز ہاتھرس جیسے واقعات بہار میں ہو رہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'گلناز کے انصاف کیلئے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے وکلاء لگے ہوئے ہیں اور جب تک انصاف نہیں مل جاتا ہماری پارٹی احتجاجی سیاست و قانونی جدوجہد میں لگی رہے گی۔'
قومی نائب صدر دہلان باقوی نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ 50 لاکھ روپے معاوضہ فیملی کو دیا جائے، ساتھ ہی انہوں نے فیملی کو مکمل سکیورٹی دینے اور فاسٹ ٹریک عدالت کے ذریعہ سماعت کر گلناز کے مجرموں کو سزا دلوانے کا مطالبہ کیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ پارٹی پہلے دن سے ہی پورے ملک میں گلناز کے لیے احتجاج کر رہی ہے اور ان کی فیملی کے ساتھ مل کر قانونی جدوجہد بھی کر رہی ہے۔
وہیں اس موقع پر پارٹی کے قومی نائب صدر دہلان باقوی، قومی جنرل سیکرٹری عبدالمجید، قومی سکریٹری محبوب عواد شریف، پارٹی کے بہار انچارج ریاض اور ریاستی صدر نسیم اختر کے ہاتھوں مالی مدد بھی دی گئی۔
وہیں گلناز کی ماں نے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کا شکریہ بھی ادا کیا کہ مسلسل پارٹی کے مقامی و ریاستی لیڈران و کارکنان ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔