ریاست بہار کے کشن گنج میں توحید ایجوکیشنل ٹرسٹ کی جانب سے ایک روزہ سدبھاونا سمیلن کا انعقاد کیا گيا۔
جس میں مختلف مذاہب کے پیشوا اور اسکالرس تشریف لا ئے۔ جو اپنی مذہبی تعلیم کے مطابق دوسرے مذاہب کے ساتھ رواداری، باہمی اتفاق اور خیر سگالی پر خطاب کیا۔
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے صدارتی کلمات پیش کرتے ہوئے توحید ایجوکیشنل ٹرسٹ کشن گنج کے چیرمین مولانا مطیع الرحمن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 'موجودہ حالات کے تناظر میں سدبھاونا سمیلن جیسی کانفرنس وقت کی اہم ضرورت ہے۔'
انہوں نے کہا کہ بھارت کی یہ انفرادیت ہے کہ یہاں سماجی ہم آہنگی، تنوع میں اتحاد اور مکالمہ کا تصور پایا جاتا ہے۔
اسلامک اسکالر جناب پروفیسر جنید حارث شعبہ اسلامک اسٹذیز جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کہا کہ 'بھارت ایک بے نظیر ملک ہے۔ اس کے اندر اتنی کشش ہے کہ جو یہاں آیا وہ یہیں کا ہو کر رہ گیا۔
انہوں نے اسلام کے حوالہ سے کہا کہ اسلام انسانوں کا مذہب ہے ۔ حلف الفضول کے حوالہ سے بہت ہی اہم بات کی طرف اشارہ کیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ عہد کیا تھا کہ ظلم کے خلاف ہمیں متحد ہونا ہے۔ چاہے مظلوم کوئی بھی کسی رنگ کا ہو اس کی مدد کرنی چاہئے۔
اسکالر جناب سجل پرساد کشن گنج نے اس موقع پر کہا کہ 'کچھ لوگ سپرم کورٹ کے فیصلہ کو لے کر ڈر کا ماحول پیدا کرتے ہیں جو کہ غلط ہے۔
انہوں نے تمام سے باہمی اتحاد پیدا کرنے کی بات کہی۔