اردو

urdu

RTI Activist Vipin Agarwal Murder Case: آر ٹی آئی کارکن وپن اگروال کے والد نے ویڈیو جاری کیا

By

Published : Mar 25, 2022, 10:47 PM IST

گزشتہ برس آر ٹی آئی کارکن وپن اگروال کو RTI Activist Vipin Agarwal Murder Case موتی ہاری کے ہرسدھی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ والد کو انصاف نہ ملنے پر بیٹے روہت نے بھی خودسوزی کرلی۔ ساتھ ہی روہت کے دادا وجے اگروال نے اسپتال سے ایک ویڈیو جاری کرکے پولیس پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ مکمل خبر پڑھیں۔

آر ٹی آئی کارکن وپن اگروال کے والد نے ویڈیو جاری کیا
آر ٹی آئی کارکن وپن اگروال کے والد نے ویڈیو جاری کیا

موتی ہاری: گزشتہ سال ہرسدھی میں آر ٹی آئی کارکن وپن اگروال کے قتل کے بعد ان کے بیٹے روہت نے خودسوزی RTI Activist Son Commits Self Immolation In Motihari کرکے تین منزلہ عمارت سے چھلانگ لگا دی۔ وہیں شدید زخمی روہت کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔ روہت کی موت کے بعد ان کے دادا وجے اگروال نے ہسپتال سے ہی ایک ویڈیو RTI activist Vipin Agarwal father released video جاری کیا ہے۔ 1 منٹ 43 سیکنڈ کی اس ویڈیو میں بزرگ نے اپنا درد بیان کرتے ہوئے پولیس کے کام کرنے کے انداز کو بے نقاب کردیا ہے۔ ان کے دادا، جو روہت کی خود سوزی سے ٹوٹ گئے تھے، اب انصاف کی التجا کر رہے ہیں۔

آر ٹی آئی کارکن وپن اگروال کے والد نے ویڈیو جاری کیا

روہت کے دادا نے جاری کیا ویڈیو:اسپتال سے جاری ویڈیو میں متوفی روہت کے دادا وجے اگروال نے بتایا کہ 'پولیس ان پر بیان بدلنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔ روہت ایس پی سے ملنے گئے تھے، تاکہ وہ اپنے والد کے دیگر ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کر سکے۔ لیکن وہ ایس پی سے نہیں مل سکے۔ وہ ایس پی آفس سے لوٹ کر اس نے مٹی کا تیل چھڑک کر جسم پر آگ لگا گھر کے سامنے واقع تین منزلہ مکان سے چھلانگ لگا دی۔ علاج کے لیے روہت کو موتی ہاری کے ایک پرائیویٹ کلینک میں داخل کرایا گیا، جہاں اس کی موت ہوگئی۔ اب پولیس ہم پر واقعے کے حوالے سے بیان بدلنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔'

ایس پی آفس میں اہلکاروں سے ہوئی تھی بحث:چودہ سالہ مرحوم روہت کمار آر ٹی آئی کارکن کے تین بچوں میں سب سے بڑا تھا۔ روہت جمعرات کو ایس پی سے ملنے گیا تھا۔ ملاقات نہ ہونے کے باعث وہ ناراض تھا۔ ستمبر 2021 میں اپنے بیٹے وپن اگروال کے قتل کے بعد، جمعرات کی رات دیر گئے اپنے 14 سالہ پوتے روہت کے خود سوزی کے بعد ٹوٹنے والے وجے اگروال نے پولیس پر کئی سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ وجے اگروال کے مطابق جمعرات کو روہت ایس پی سے ملنے صبح ان کے دفتر پہنچے تھے۔ جہاں ایس پی نہیں ملے تو دفتر کے کارکنان سے ان کی بحث ہوئی۔

روہت نے خود سوزی سے پہلے پولیس کو وارننگ دی تھی: بزرگ نے بتایا کہ پولیس کے ساتھ بحث کے بعد ہی روہت جذباتی حالت میں تھا۔ ناراض گھر لوٹنے کے بعد روہت نے پولیس کو فون کیا اور ان سے کہا کہ وہ 15 منٹ میں اپنے والد کے باقی قاتلوں پر کارروائی کرے۔ کارروائی نہ کرنے پر خودکشی کرنے کی دھمکی بھی دی۔ لیکن جب 15 منٹ میں بھی پولیس کی کارروائی مکمل نہیں ہوئی تو روہت نے خودسوزی کرکے تین منزلہ عمارت کی چھت سے چھلانگ لگا دی۔ چھت سے چھلانگ لگانے سے پہلے روہت نے انتظامیہ کے خلاف نعرے بھی لگائے تھے۔ چھت سے کودتے ہی وہ ہائی ٹینشن کے تار پر گرا، جس سے وہ بری طرح جھلس گئے۔

یہ بھی پڑھیں: Lover Killed his Girlfriend: اتراکھنڈ، ہوٹل کے کمرے میں عاشق نے معشوقہ کو قتل کردیا

روہت کے دادا نے کہا کہ میرا پوتا انصاف مانگنے ایس پی آفس گیا تھا۔ وہاں سے ہرسدھی مشتعل ہو کر واپس آیا۔ واپس آنے کے بعد اس نے خود پر مٹی کا تیل چھڑک کر چھت سے چھلانگ لگا دی۔پولیس انتظامیہ نے مجھ پر میرا بیان بدلنے کا دباو بنا رہی ہے، لیکن جو بات ہے ہم وہی لکھیں گے۔کیونکہ موتی ہاری سے میرے پوتے نے جوش میں آ کر خود سوزی کی۔ ہمارے ساتھ زبردستی طاقت کا استعمال کر رہے ہیں، پولیس کہہ رہی ہے کہ اس طرح نہ لکھ کر اس طرح لکھ دینا ہے۔'

واضح رہے کہ 24 ستمبر 2021 کو آر ٹی آئی کارکن وپن اگروال کو شرپسندوں نے ہرسدھی بلاک آفس کے گیٹ کے پاس دن دیہاڑے تل کر دیا۔ اہل خانہ نے ہرسدھی پولیس اسٹیشن میں نامعلوم لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ واقعے کے بعد پولیس کی تفتیش میں کئی لوگوں کے نام سامنے آئے۔ جن میں سے سات لوگوں کو پولیس نے گرفتار کر کے عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ لیکن وپن اگروال کے رشتہ دار کچھ اور لینڈ مافیا اور دیگر لوگوں کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جس کے لیے وپن کے اہل خانہ نے کئی بار حکام سے اپیل کی ہے۔ اس کے ساتھ کئی بار وہ سڑک پر بھی اتر چکے تھے۔ ہر بار انہیں صرف یقین دہانی ہی ملی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details