گیا میں این ایچ ٹو پر آمس اور بارہ چٹی میں سب سے زیادہ گاڑیاں حادثے کی شکار ہوتی ہیں. حادثے کے زیادہ شکار افراد موٹر سائیکل سوار ہوتے ہیں. یہی وجہ ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے ضلع میں آٹھ کالے پوائنٹس کی پہچان کی ہے جہاں پر سائننگ بورڈ سمیت بچاؤ کے دیگر انتظامات کیے جائیں گے۔
بہار کے ضلع گیا سے تین بڑی قومی شاہراہ ہیں این ایچ 2، این ایچ 83، اور این ایچ 82 ہوکر گزرتی ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ این ایچ 2 پر سڑک حادثات ہوتے ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق ضلع میں 49 فیصد سڑک حادثات اسی قومی شاہراہ ٹو پر ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ اس سڑک کو 'بلیک روڈ' بھی کہتے ہیں۔ حادثے کی کئی وجوہات ہوتی ہیں تاہم سب سے زیادہ سڑک کے اوپر نیچے کی بناوٹ اور سڑک ایک میعار پر برابر نہیں ہونے کی وجہ بھی ہے۔
جی ٹی روڈ پر سڑک حادثات میں زیادہ تر اموات ہوتی ہیں۔ جبکہ اس کے بہ نسبت شہری علاقوں سے جوڑنے والی رنگ روڈز یا پھر دوسری اسٹیٹ ہائی وے پر اموات کی شرح تھوڑی کم ہے تاہم یہ سڑکیں بھی خطرناک ہیں۔
گیا: سنہ 2020 میں سڑک حادثات میں قدرے کمی - سڑک حادثات کے بعد فوری علاج نہ ملنے سے زیادہ اموات ہوتی ہیں
روڈ سیفٹی پر کام کرنے والی تنظیم 'یوا پریاس' کے صدر کوشلندر کمار کا کہنا ہے کہ سرحد اور کورونا وبا سے اتنی اموات نہیں ہوئی ہے۔ جتنی کہ سڑک حادثات میں ملکی سطح یا ریاستی سطح پر ہوتی ہیں۔
بہار میں ٹریفک نظام خراب ہونے کے ساتھ اہم شاہراہ خاص طور پر وہ سڑکیں جہاں آئے دنوں حادثات پیش آتے ہیں وہاں پر ایمبولنس کی سہولت نہیں ہے۔
ضلع گیا میں کسی بھی سڑک پر روڈ ایمبولینس کا انتظام نہیں ہے جس کی وجہ سے حادثے کے بعد زخمی افراد یا تو کچھ دیر میں جائے حادثہ پر ہی دم توڑ دیتے ہیں یا پھر علاج کے لیے ہسپتال جاتے وقت ان کی راستے میں ہی موت ہوجاتی ہے۔ جبکہ حادثے کے بعد 90 منٹ کا وقت 'گولڈن' وقت کہلاتا ہے اگر اس 90 منٹ کے اندر فرسٹ ایڈ علاج کا انتظام ہو تو موت کی شرح میں کمی ہوسکتی ہے اور سینکڑوں افراد کی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا اس کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ اور انتظامیہ سے متعدد مرتبہ بات کرکے ایمبولنس سروس شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاہم آج تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہے۔
- سڑک حادثات کی متعدد وجوہات
گیا میں سڑک حادثات کی متعدد وجوہات بتائی جاتی ہیں۔ جس میں ایک وجہ کہرے کے ساتھ ساتھ قومی شاہراہ پر کٹ ایئریا کے پاس شائننگ بورڈ کا نا ہونا، سڑک کے درمیان میں گڑھے سمیت نشے میں گاڑیاں چلانا شامل ہے۔ اس کے علاوہ رات بھر جاگ کر گاڑی چلانا بھی شامل ہے۔
گیا میں اعداد و شمار کے مطابق 2019 میں کل ہلاکتوں کی سب سے بڑی وجہ ہے کہرا اور شادیوں کا موسم رہا ہے۔ سنہ 2019 میں سردیوں میں 80 حادثات ہوئے جن میں 51 افراد کی موت ہوگئی جب کہ دسمبر 2020 میں 49 افراد کی موت ہوئی ہے۔
ڈسٹرکٹ ٹرانسپورٹ افسر جناردھن کمار نے کہا کہ سنہ 2019 کے مقابلے میں 2020 میں سڑک حادثات کی تعداد میں قدرے کمی واقع ہوئی ہے۔ تاہم دسمبر ماہ میں سب سے زیادہ حادثے ہوئے اس کی وجہ کہرا رہا ہے۔
سنہ 2020 میں حادثے کی کمی کی وجہ کورونا وبا کو لیکر نافذ کیے گئے لاک ڈاون بھی ہے۔ جناردھن کمار نے مزید کہا کہ سڑک حادثات کوروکنے کے لیے باشندوں کے تعاون اور سڑک پر چلنے والوں کی بیداری ضروری ہے ۔کیونکہ سڑک حادثات میں مرنے والوں کی عمر دیکھیں تو بیس سے چالیس سال کے عمر کے لوگ زیادہ ہیں۔ سڑکوں پر اس عمر کے لوگ تیز رفتاری میں گاڑیوں کو چلاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اس طرح کے حادثے پیش آتے ہیں۔
شہر گیا میں ٹرافک سسٹم کے علاوہ سڑکوں کی حالت بھی ٹھیک نہیں ہے۔ جس کے سبب شہر میں بھی حادثے ہوتے ہیں تاہم یہاں موت کی شرح کم ہے۔