اردو

urdu

ETV Bharat / state

RJD Wants to End Muslim Leadership: آر جے ڈی مسلمانوں کی لیڈر شپ کو ختم کرنا چاہتی ہے

آر جے ڈی نے مسلمانوں کی نمائندگی کے نام پر مسلم امیدوار کو ٹکٹ دیا ہے تاہم وہ ٹکٹ کسی رہنما کو نہیں بلکہ بڑے رئیسوں کو ٹکٹ دیا گیا ہے جس سے مسلمانوں کا کوئی بھلا نہیں ہوگا کیونکہ یہ مسلمانوں کی نمائندگی یا مسلمانوں کے مسائل پر احتجاج ومظاہرے یا لڑائی کرکے یہاں تک نہیں پہنچے ہیں۔ RJD Wants to End Muslim Leadership

RJD Wants to End Muslim Leadership
RJD Wants to End Muslim Leadership

By

Published : May 30, 2022, 10:01 AM IST

گیا, بہار:ریاست بہار کے ضلع گیا میں بھی حنا شہاب کی حمایت میں احتجاج ہورہے ہیں یہاں سیاسی و سماجی اراکین نے آر جے ڈی کے فیصلے پر تنقید کی ہے اور کہا کہ پوری زندگی آر جے ڈی کے لیے وقف کرنے والے رہنما شہاب الدین کی موت کے بعد بھی ان کے کنبہ کے ساتھ لالو پرساد یادو نے انصاف نہیں کیا بلکہ ایک ایسے شخص کو راجیہ سبھا کا امیدوار بنایا ہے جس کا اپنے سماج یعنی کہ مسلمانوں کے درمیان ہی کوئی پہچان نہیں ہے۔ RJD Wants to End Muslim Leadership

آرجے ڈی مسلمانوں کی لیڈر شپ کو ختم کرنا چاہتی ہے

گزشتہ روز آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کی بیٹی میسا بھارتی اور سابق رکن اسمبلی فیاض احمد نے راجیہ سبھا Rajya Sabha Election 2022انتخاب کے لیے نامزدگی کا پرچہ داخل کردیا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی انہیں امیدوار بنائے جانے کی مخالفت شروع ہوگئی ہے کیونکہ حنا شہاب کو امیدوار نہیں بنایا گیا ہے. اس کو لیکر آر جے ڈی کی رہنما مرحوم شہاب الدین کی اہلیہ حنا شہاب بھی اپنی پارٹی سے خوش نہیں ہیں کیونکہ انہیں امید تھی کہ آر جے ڈی انہیں اپنا امیدوار بنائے گی تاہم ایسا ہوا نہیں جس کو لیکر نہ صرف حنا شہاب ناراض ہیں بلکہ اب ان کے سپورٹرز بھی کھل کر آر جے ڈی کی مخالفت میں بیان دے رہے ہیں۔ protest in support of hina shahab in gaya
گیا میں ان کے حامیوں نے آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو پر پیسے لیکر فیاض احمد کو راجیہ سبھا بھیجے جانے کا الزام لگایا ہے. شہر گیا کے علی گنج کے رہنے والے فیاض خان کہتے ہیں کہ ایک ایسا شخص جس نے پوری زندگی لالو پرساد یادو کو اپنا رہنما تسلیم کیا۔ پارٹی کو سینچنے میں اہم کردار ادا کیا اور ہمیشہ پارٹی کی پیروی کی لیکن ابا کے انتقال کے بعد ان کے کنبہ کو سہارا کی ضرورت تھی تو لالو پرساد یادو نے نظر انداز کر دیا جس سے سوال اٹھنے لازمی ہوگئے ہیں۔ حنا شہاب کے فیصلے کا سبھی کو انتظار ہے جب کہ انس احمد کہتے ہیں کہ یہ سراسر ناانصافی ہے اور پارٹی سے وفاداری کرنے والے گھرانے سے غداری کی گئی ہے پارٹی میں مسلمانوں کی حمایت رہی ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی نہیں کرسکتے ہیں اگر مسلمانوں نے ایک انتخاب میں بھی آنکھیں بند کر دی تو وہی حشر ہوگا جو 2010 کے انتخاب میں ہوا تھا اور آر جے ڈی بیس پچیس سیٹ تک محدود ہوجائے گی۔


اس حوالے سے آر جے ڈی طلباء یونین کے سابق ضلع صدر شمشیر خان کہتے ہیں کہ فیاض احمد ہوں یا اشفاق احمد ان کی پارٹی میں کوئی خدمات نہیں رہی ہیں آج بھی پارٹی کو ان کی پہچان بتانی پڑتی ہے انہیں کیوں ٹکٹ دیا گیا یہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے، آر جے ڈی نے مسلمانوں کی نمائندگی کے نام پر مسلم امیدوار کو ٹکٹ دیا ہے تاہم وہ ٹکٹ کسی رہنما کو نہیں بلکہ بڑے رئیسوں کو ٹکٹ دیا گیا ہے جس سے مسلمانوں کا کوئی بھلا نہیں ہوگا کیونکہ یہ مسلمانوں کی نمائندگی یا مسلمانوں کے مسائل پر احتجاج ومظاہرے یا لڑائی کرکے یہاں تک نہیں پہنچے ہیں بلکہ اپنی دولت کی بنا پر ٹکٹ حاصل کیا ہے۔ آر جے ڈی اصل میں مسلمانوں کی لیڈر شپ کو حاشیے پر ڈالنے میں لگی ہوئی ہے۔


یہ بھی پڑھیں:

دراصل بہار میں راجیہ سبھا کا انتخاب ہونا ہے اور اس میں ٹکٹ ملنے سے پہلے حنا شہاب کو امیدوار بنائے جانے کا پرزور مطالبہ تھا تاہم ایسا نہیں ہوا اس کی ناراضگی سیوان میں حنا شہاب نے پریس کانفرنس کرکے کی ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ وہ بہار میں اپنے لوگوں سے بات کرکے فیصلہ لیں گی۔ اب ان کے سپورٹرز نے بھی پارٹی سے بغاوت شروع کر دی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details