کبھی جے ڈی یو کے ساتھ رہے نتیش کمار کے ذریعے بہار قانون ساز کونسل کے کارگزار چیئرمین بنائے گئے سلیم پرویز انصاری نے چار برس قبل آر جے ڈی کی رکنیت اختیار کرلی تھی۔
لالو یادو کے قریبی مانے جانے والے سلیم پرویز انصاری کو قومی جنرل سیکرٹری بنایا گیا۔ لالو پرساد یادو کے جیل میں ہونے کی وجہ سے آر جے ڈی ریاست میں ان دنوں سیاسی بحران سے گزر رہی ہے۔
”آر جے ڈی سیاسی بحران سے گزر رہی ہے ”
راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے ریاستی جنرل سکریٹری سلیم پرویز انصاری نے کہا ہے کہ پارٹی کے سربراہ لالو پرساد یادو جو بھی فیصلہ لیں گے وہ ان کے ساتھ ہیں۔ ان کی پارٹی اگر بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرتی ہے تو اسے بھی قبول کرلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ پارلیمانی انتخاب میں، میں نے لالو یادو کی ہدایت کے مطابق شانہ بشانہ کام کیا۔ مستقبل میں پارٹی جو کہے گی وہ کریں گے۔
جے ڈی یو چھوڑنے کے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی نتیش کمار ابھی غیر مستحکم ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ آرجےڈی اگر بی جے پی کے ساتھ اتحاد کر نئی حکومت قائم کرتی ہے تو آپ کا کیا رول ہوگا۔ اس پر انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کے سپریم لالو پرساد یادو جو فیصلہ لیں گے ہم لوگ ان کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے لالو پرساد یادو کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مارٹن لوتھر اور نیلسن منڈیلا کے بعد عوام کا کوئی لیڈر ہے تو لالو پرساد یادو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لالو پرساد غریبوں اور بے سہارا لوگوں کی آواز ہیں۔