کورونا وائرس کے پیش نظر مرکزی کابینہ نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ میں کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے. حکومت کے اس فیصلے کے بعد سے بہار میں سیاست شروع ہو گئی ہے۔ ایک طرف جہاں آر جے ڈی نے حکومت کے اس فیصلے پر اعتراض ظاہر کیا ہےتو وہیں بی جے پی نے حکومت کے اس قدم کو تاریخی قدم بتایا ہے ۔
ارکان پارلیمان کی تنخواہ میں کٹوتی پر وزیر اعظم کی تنقید
راسٹریہ جنتا دل نے رکن پارلیمان کی تنخواہ میں کٹوتی کے وزیر اعظم کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے۔
آر جے ڈی نے وزی اعظم کے فیصلے کو تغلقی فرمان بتایا
آر جے ڈی نے وزیر اعظم کے اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ 'اس فیصلے سے متعلق دیگر پارٹیوں کے رکن پارلیمان سے رائے نہیں لی گئی اور خود سے اسے نافذ کر دیا گیا ہے۔'
آر جے ڈی کے بیان کے بعد بی جے پی کے سینئر رہنما نول کشور یادو نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پورے ملک کی عوام وزیر اعظم مودی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے، لیکن ریاست کی اہم حزب اختلاف پارٹی آر جے ڈی کا الگ موقف ہے۔ انہوں نے آر جے ڈی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آر جے ڈی کو عوام کی فکر نہیں ہے۔